• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

وفاق، صوبے میں تعاون کو علی زیدی کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے، سعید غنی

شائع January 23, 2021
صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کراچی میں پریس کانفرنس کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز
صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کراچی میں پریس کانفرنس کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز

صوبہ سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ وفاق اور صوبے میں تعاون کو وفاقی وزیر علی زیدی کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ 'افسوس کی بات ہے کہ وزیر اعظم کو لکھا گیا خط ایک وزیر کے ہاتھ لگا اور وہ میڈیا کو جاری کردیا گیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ علی زیدی نے کیسے وہ خط میڈیا کو جاری کردیا جس پر کانفیڈنشل لکھا ہے۔

مزید پڑھیں: 'علی زیدی میرے ساتھ کسی بھی ٹی وی چینل پر بیٹھنے کو تیار نہیں ہے'

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ اور وفاقی وزیر علی زیدی کے درمیان 16 جنوری کو ہونے والے اجلاس کے دوران تلخ کلامی کا علم تھا مگر وزیر اعلیٰ کے وزیر اعظم کو بھیجے گئے خط کو میڈیا سے پہلے نہیں دیکھا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 'لوگ اس سے اندازہ لگالیں کہ کون سنجیدگی اور کون غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہا ہے'۔

انہوں نے اس اجلاس کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ علی زیدی نے اجلاس میں انتہائی نامناسب انداز میں وزیر اعلیٰ سے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کو تحلیل کب کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ 'وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم اس پر کام کر رہے ہیں، ہم کردیں گے جس پر انہوں نے کہا کہ نہیں آپ بتائیں کہ کب کریں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'وزیر اعلیٰ نے اس پر کہا کہ میں آپ کو جوابدہ نہیں، یہ ہمارا کام ہے ہم کرلیں گے جس پر علی زیدی نے چیخنا چلانا شروع کردیا اور وہ باہر چلے گئے'۔

یہ بھی پڑھیں: استعفوں کے معاملے پر سندھ سے بڑا 'سرپرائز' ملے گا، سعید غنی

سعید غنی کا کہنا تھا کہ 'مراد علی شاہ اس طرح کی بدزبانی کو برداشت کرنے کے عادی نہیں ہیں تاہم اس اجلاس میں انہوں نے انتہائی صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا اور اسد عمر کو مخاطب کرکے گلہ کیا کہ کسی وفاقی وزیر کا کسی وزیر اعلیٰ کو مخاطب کرنے کا یہ انداز نہیں ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس بات کے گواہ بہت ہیں جو بتائیں گے کہ وزیر اعلیٰ نے نامناسب زبان میں ایک لفظ بھی نہیں کہا، انہوں نے بس اسد عمر کو کہا کہ میں وزیر اعظم سے اس کی شکایت کروں گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'اسد عمر نے وزیر اعلیٰ کے گلے پر کہا تھا کہ مجھے نہیں پتہ کہ یہ کیسے ہوا اور میں اس معاملے کو دیکھوں گا'۔

صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ 'امین الحق صاحب سے پوچھ لیں، وزیر اعلیٰ نے نہ ہی اس کا آغاز کیا اور نہ ہی ان کی جانب سے کوئی بدتمیزی کی گئی'۔

مزید پڑھیں: علی زیدی نے غیردمہ داری دکھائی، وہ ملزمان کو فائدہ پہنچانا چاہ رہے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

ان کا کہنا تھا کہ 'اجلاس کے بعد بھی جس طرح یہ خط جاری ہوا یہ بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتا ہے، علی زیدی اس لائق نہیں کہ یہ وفاقی وزیر ہوں یا اس کمیٹی کا حصہ ہوں'۔

انہوں نے کہا کہ 'میری رائے یہ ہے کہ اس شخص کو اس کمیٹی تو کیا کابینہ میں بھی نہیں ہونا چاہیے'۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ '16 جنوری کو ہونے والے اس اجلاس کے بعد بھی آپ نے سندھ کابینہ کی زبان سے کوئی ایک بات بھی سنی ہو تو کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کراچی کی ترقی کے لیے اگر کوئی اقدامات وفاقی و صوبائی حکومت مل کر اٹھا رہے ہیں تو اسے سنجیدگی سے آگے بڑھنا چاہیے، تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی وزیر اپنے تکبر کی وجہ سے اور نااہلی کو چھپانے کے لیے اسے نقصان پہنچائے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر وفاق و صوبے کے درمیان تعاون کو نقصان پہنچا ہے تو اس کی ذمہ داری علی زیدی پر عائد ہوتی ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024