ایک نظم پڑھ کر دنیا کی توجہ حاصل کرنے والی لڑکی
گزشتہ روز جوزف جوبائیڈن اور کمالا ہیرس کی حلف برداری کی تقریب میں ایک جواں سالہ لڑکی کی جانب سے پڑھی گئی نظم کے بعد مذکورہ لڑکی کی دنیا بھر میں تعریفیں کی جا رہی ہیں۔
جوزف جوبائیڈن نے 20 جنوری کو امریکا کے 46 ویں صدر جب کہ کمالا ہیرس نے 49 ویں اور امریکا کی پہلی خاتون نائب صدر کا حلف اٹھایا تھا۔
حلف برادری کی تقریب میں جہاں گلوکارہ و اداکارہ لیڈی گاگا نے امریکا کا قومی ترانہ پڑھ کر میلہ لوٹا تھا، وہیں دیگر فنکاروں نے بھی اپنی پرفارمنس سے لوگوں کی توجہ حاصل کی تھی۔
تاہم ان سب سے زیادہ شہرت ایک 23 سالہ سیاہ فام لڑکی کو ملی، جسے اب دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر سرچ کیے جانے سمیت ان کی تعریفیں کی جا رہی ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق حلف برادری تقریب میں 23 سالہ امینڈا گورمین نامی لڑکی نے نسلی مساوات، رنگت، کلچر اور سماج سے متعلق لکھی گئی ایک نظم پڑھی، جس کے بعد اس کی تعریفیں کی جا رہی ہیں۔
امینڈا گورمین نے حلف برادری کی تقریب میں ’پہاڑ کو ہم پار کرلیں گے‘ کے عنوان سے لکھی گئی نظم پڑھی، جس میں انہوں نے نہ صرف مسیحیوں کی مقدس کتاب بائبل کے حوالے دیے بلکہ انہوں نے اپنی نظم میں قدیم انگریزی ادب کے مفکرین کی باتوں کا بھی ذکر کیا۔
امینڈا گورمین نے اپنی نظم میں موجودہ امریکی حالات سمیت امریکی معاشرے میں موجود نسلی و جنسی امتیاز کو بھی چھیڑا۔
حلف برادری کی تقریب میں نسلی و صنفی امتیاز کے خاتمے، عدم تشدد اور اتحاد کا درس دینے والی نظم پڑھنے پر امینڈا گورمین کی تعریفیں کی جا رہی ہیں اور ان کی جانب سے نظم پڑھے جانے کے فوری بعد ہی امریکا کی معروف شخصیات نے ان کی تعریف میں ٹوئٹس کیں۔
یہ بھی پڑھیں: لیڈی گاگا نے امریکی صدارتی حلف برادری تقریب کا میلہ لوٹ لیا
سابق صدر براک اوباما اور ان کی اہلیہ مشعل اوباما، سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اور امریکی اداکارہ اوپرا ونفرے سمیت کئی معروف شخصیات نے ان کی تصاویر اور ان کی جانب سے پڑھی گئی نظم کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ان کی تعریف کی۔
اے پی کے مطابق امینڈا گورمین امریکی صدارتی حلف برادری تقریب میں شاعری پڑھنے والی اب تک کی کم عمر ترین شخصیت بھی بن گئیں۔
امریکی حلف برادری کی تقریب میں نامور شعرا کو دعوت دے کر ان سے سماجی و سیاسی موضوعات پر شاعری پڑھوانا ایک روایت ہے جو نصف صدی سے زائد عرصے سے چلتی آ رہی ہے۔
امینڈا گورمین سے قبل اگرچہ کئی خواتین کو شاعری پڑھنے کا موقع ملا مگر وہ پہلی کم عمر خاتون اور کم عمر شخصیت ہیں۔
امینڈا گورمین کی جانب سے نظم پڑھے جانے کے بعد جہاں امریکا میں ان کی تعریفیں کی جا رہی ہیں، وہیں دنیا بھر میں بھی اس کے چرچے ہیں اور سوشل میڈیا پر لوگ انہیں تلاش کر رہے ہیں۔
امینڈا گورمین شاعری پر کتابیں بھی لکھ چکی ہیں اور انہیں امریکا کی کم عمر شاعرہ کا قومی ایوارڈ بھی دیا جا چکا ہے۔
وہ زیادہ تر نسلی و جنسی امتیاز، سماجی مسائل، سیاہ فام اور خصوصی طور پر افریقی نژاد افراد کے ساتھ کیے جانے والے ناروا سلوک، خواتین کی ازادی اور فیمنزم جیسے موضوعات پر شاعری کرتی ہیں۔