• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

وزیر اعظم عمران خان کی جو بائیڈن کو امریکی صدر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد

شائع January 20, 2021
وزیر اعظم عمران خان اور جو بائیڈن — فائل فوٹو /عمران خان انسٹاگرام / رائٹرز
وزیر اعظم عمران خان اور جو بائیڈن — فائل فوٹو /عمران خان انسٹاگرام / رائٹرز

وزیر اعظم عمران خان نے امریکا کے نئے صدر جو بائیڈن کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ 'دور صدارت کے آغاز پر میں صدر جو بائیڈن کو مبارکباد پیش کرتا ہوں'۔

انہوں نے کہا کہ 'میں تجارت و اقتصادی سرگرمیوں، ماحولیاتی تغیر کے انسداد، صحت عامہ میں بہتری، بدعنوانی کے خاتمے اور خطے اور اس کے پار فروغِ امن کے ذریعے مضبوط تر پاک-امریکا شراکت داری کے لیے نئی امریکی حکومت کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہوں'۔

واضح رہے کہ جو بائیڈن نے امریکا کے 46ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا اور ڈیموکریٹ رہنما کمالا ہیرس امریکا کی پہلی خاتون نائب صدر بن گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جو بائیڈن امریکا کے 46ویں صدر، کمالا ہیرس نائب صدر بن گئیں

گزشتہ روز امریکا کے نامزد وزیر دفاع جنرل لائیڈ جے آسٹن نے پاکستان کو افغان عمل کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ خطے کا امن خراب کرنے والے کرداروں کو قابو میں رکھا جائے گا۔

امریکی میڈیا سے مستقبل کی دفاعی پالیسی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر بطور وزیر دفاع میری توثیق ہوجاتی ہے تو میں پاکستان کا تعاون حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کروں گا، جبکہ افغان عمل میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوششیں کرنے والے کرداروں کو روکنے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ امریکی درخواست پر پاکستان نے افغان امن عمل کے لیے تعمیری کردار ادا کیا ہے، پاکستان نے اس کے ساتھ ساتھ لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسے بھارت مخالف گروپوں کے خلاف اقدامات کیے ہیں، اگرچہ یہ عمل ابھی نامکمل ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر کی تقریب حلف برداری، واشنگٹن فوجی چھاؤنی کا منظر پیش کرنے لگا

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی امداد معطل کرنے سے باہمی تعاون متاثر ہوسکتا ہے جس میں افغان مذاکرات سے لے کر پلواما حملوں کے بعد پیدا ہونے والی خطرناک صورت حال بھی شامل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024