• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

نیب دھونس و دھاندلی کو بالائے طاق رکھ کر اقدامات جاری رکھے گا، چیئرمین نیب

شائع January 20, 2021 اپ ڈیٹ January 21, 2021
چیئرمین نیب نے لاہور بیورو کا دورہ کیا —فائل/فوٹو: ڈان
چیئرمین نیب نے لاہور بیورو کا دورہ کیا —فائل/فوٹو: ڈان

قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ دھونس و دھاندلی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے نیب اپنے آئینی اقدامات جاری رکھے گا۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب کے لاہور بیورو کا دورہ کیا جہاں بیورو کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کی سربراہی میں کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیموں کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

مزید پڑھیں: سنگین الزامات کے بعد سلیم مانڈوی والا کی چیئرمین نیب سے ملاقات

نیب اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب نے ماڈل ہاؤسنگ انکلیو پراجیکٹس اور فیروزپور ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین میں 76 کروڑ روپے کے چیک تقسیم کی۔

چیئرمین نے کہا کہ دو سال کے قلیل عرصے میں نیب لاہور نے ڈھائی ارب روپے ملزمان سے برآمد کرکے متاثرین میں تقسیم بھی کر دیے ہیں اور یہ اقدام قابل تعریف ہے کیونکہ اس سے عوام کے نقصانات کا ازالہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب ہر کسی کی عزت نفس کا مکمل خیال رکھتا ہے کیونکہ خدمت خلق ہی نیب کا حقیقی نصب العین ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کے خلاف دشنام طرازی اور مذموم پروپیگنڈا بھی کیا گیا لیکن نیب کسی دھونس و دھاندلی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آئینی اقدامات جاری رکھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کا احتساب سب سے زیادہ ہوتا ہے، ملزم کی گرفتاری سے ہی نیب کے احتساب کا آغاز ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم کے مقدمات میں ملزمان کا 90 روزہ ریمانڈ ایک ساتھ نہیں دیا جاتا۔

نیب کے اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شواہد کی فراہمی پر ہی اگلا ریمانڈ دیا جاتا ہے جس میں معزز عدالت کو مطمئن کرنا پڑتا ہے اور بادی النظر میں کیس ثابت بھی کرنا ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کے معاملات میں حقائق سے مکمل آگاہی اور قانون کا علم ہونا ضروری ہے، صرف تنقید مناسب نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب کا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الزامات پر نوٹس

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ماضی میں جن کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھا جاتا تھا نیب نے ان سے باقاعدہ ریکوریاں کروائی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب لاہور کے افسران و اسٹاف تعریف کے مستحق ہیں جنہوں نے 2 سال کے کم عرصے میں عوام کو اربوں روپے واپس کردیے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی سفارش اور دھمکی نیب کے دروازے کے باہر ختم ہو جاتی ہے، صرف اور صرف میرٹ کا خیر مقدم کرتے ہیں اور نیب جس راستے پر چل رہا ہے وہ ملک و قوم کی بے لوث خدمت کا راستہ ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ متاثرین کے چہروں پر پھیلے خوشی کے اثرات ہی نیب کی کامیابی کی ضمانت ہیں، کاروباری برادری سے کسی کو آج تک نیب سے کوئی مشکل درپیش نہیں رہی۔

انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری کو نیب سے مشکلات ہوتیں تو کیا اسٹاک ایکسچینج کے اشاریے آج اوپر جا رہے ہوتے۔

نیب کے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب کی حراست اور جوڈیشل ریمانڈ کے بنیادی فرق کو سمجھا جائے، نیب کی حراست میں اموات کا مضحکہ خیز پروپیگنڈا بھی کروایا گیا جو سراسر غلط تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف بلاامتیاز اقدامات کیے ہیں جو آئندہ بھی جاری رہیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024