ٹرمپ نے جاتے جاتے سابق معاون سمیت متعدد افراد کو عام معافی دے دی
ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے پر آخری گھنٹوں میں دفتر سے آخری خطوط پر معافی اور سزا میں کمی کے اعلانات کیے۔
ڈونلڈ ٹرمپ بدھ کے روز دفتر چھوڑ دیں گے اور جو بائیڈن بطور نئے صدر حلف اٹھائیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق صورتحال کی معلومات رکھنے والے ذرائع کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس حکام نے مؤقف اپنایا کہ ٹرمپ کو خود یا ان کے اہلخانہ کو معاف نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ اس سے ایسا لگتا کہ وہ خود بھی جرم کے مرتکب ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کی آخری امید بھی دم توڑ گئی، سپریم کورٹ سے بھی اپیل مسترد
انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ٹرمپ نے غیر ملکی لابنگ قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے جرم میں گزشتہ سال سزا پانے والے ٹرمپ کے لیے ایک فنڈز اکٹھا کرنے والے ایلیوٹ بروئی، سابق ڈیٹروئٹ کے میئر کوامے کل پیٹرک جو کرپشن کے الزامات میں 28 سال قید کی سزا کاٹ رہے تھے، کو بھی معاف کیا۔
اس کے علاوہ ٹرمپ نے اسلحہ رکھنے کے جرم میں معروف امریکی موسیقار کوڈیک بلیک کو بھی معافی دے دی۔
اسٹیو بینن جو ٹرمپ کے 2016 کے صدارتی انتخاب میں ایک اہم مشیر تھے، پر گزشتہ سال امریکی سرحد میکسیکو پر دیوار تعمیر کرنے کے لیے پرائیوٹ فنڈز اکٹھا کرنے کی کوشش کے الزام میں ٹرمپ کے حامیوں سے فنڈز اکٹھا کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا جس نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے عہدیداروں نے ٹرمپ کو اسٹیو بینن کو معاف کرنے کے خلاف مشورہ دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی سفارت کاروں کا ٹرمپ کے خلاف غیرمعمولی احتجاج
صورتحال سے واقف ایک عہدیدار نے بتایا کہ دونوں افراد نے حال ہی میں اپنے تعلقات کو دوبارہ بحال کیا ہے جب ٹرمپ نے ووٹرز فراڈ کے ان بلاجواز دعووں کی حمایت طلب کی تھی۔
معروف اتحادی
67 سالہ اسٹیو بینن ٹرمپ کی طرف سے معافی حاصل کرنے والے تازہ ترین ممتاز سیاسی اتحادی ہیں جنہوں نے وفاداروں کو انعام دینے اور اپنے دشمنوں کو سزا دینے کے لیے اکثر ایگزیکٹو برانچ کے اختیارات استعمال کیے ہیں۔
اس سے قبل ٹرمپ نے سابق روسی سفیر کے ساتھ اپنی گفتگو کے بارے میں فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن سے جھوٹ بولنے پر سابق قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن کو معاف کیا تھا اور راجر اسٹون کے لیے انہوں نے جیل کی سزا ختم کردی تھی جن پر 2016 کے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات کے دوران کانگریس سے جھوٹ بولنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔
سابق پراسیکیوٹر ڈینئل آر الونسو کا کہنا تھا کہ اسٹو بینن پر اب بھی نیویارک کی ریاستی عدالت میں مقدمہ کیا جاسکتا ہے جہاں یہ معافی ان کی مدد نہیں کرے گی۔
مزید پڑھیں: آرنلڈ شوازنیگر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ناکام، تاریخ کا بدترین صدر قرار دے دیا
انہوں نے کہا مین ہیٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر کی جانب سے اکثر دھوکا دہی کے مقدمات چلائے جاتے ہیں۔
ایلیوٹ بروئی جو 2016 کی انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کے لیے فنڈز جمع کرنے والے تھے، نے اکتوبر میں چینی اور ملائیشیا کے مفادات میں انتظامیہ کو متاثر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے لابنگ قوانین کی خلاف ورزی کرنے کا جرم قبول کیا تھا۔
موسیقار 38 سالہ لِل وین جن کا اصل نام ڈوئین مائیکل کارٹر جونیئر ہے، پر دسمبر میں وفاقی عدالت میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا جرم ثابت ہوا تھا اور انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
انہوں نے ٹرمپ کی کرمنل جسٹس اصلاحات کی کوششوں کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
23 سالہ کوڈک بلیک جن کا اصل نام بل کہان کپری ہے پر اسلحہ خریدنے کے لیے غلط بیان جمع کرانے کے الزام میں جیل میں ہیں۔