آسٹریلیا کو 33 سال بعد برسبین میں شکست، ٹیسٹ سیریز بھارت کے نام
بھارت نے آسٹریلیا کے خلاف چوتھے ٹیسٹ میچ میں ناتجربہ کار باؤلرز اور ریشابھ پنت کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت دلچسپ مقابلے کے بعد چوتھے ٹیسٹ میچ میں فتح حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ آسٹریلین سرزمین پر لگاتار دوسری سیریز اپنے نام کر لی۔
برسبین میں کھیلے گئے سیریز کے چوتھے ٹیسٹ میچ میں بھارتی ٹیم میدان میں اتری تو وہ اپنے متعدد اہم کھلاڑیوں سے محروم تھی۔
کپتان ویرات کوہلی پہلے ٹیسٹ میچ کے بعد ہی بچے کی پیدائش کی وجہ سے وطن واپس لوٹ گئے تھے جبکہ دوسرے ٹیسٹ میچ کے بعد امیش یادو اور محمد شامی انجری کا شکار ہو کر سیریز سے باہر ہو گئے تھے۔
سیریز کے چوتھے ٹیسٹ میچ سے قبل لوکیش راہل، روی چندرن ایشون، رویندرا جدیجا، جسپریت بمراہ، ہنوما ویہاڑی انجری کا شکار ہو کر ٹیم کو دستیاب نہ تھے۔
آسٹریلیا نے سیریز کے چوتھے ٹیسٹ میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 369 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ کی زینت بنایا۔
آسٹریلیا کی جانب سے مارنس لبوشین نے 108، ٹم پین 50، کیمرون گرین 47 اور میتھیو ویڈ 45 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
بھارت کی جانب سے تھنگاراسو نتراجن، شردل ٹھاکر اور واشنگٹن سندر نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں۔
میچ کی پہلی اننگز کے دوران بھارت کو ایک اور دھچکا اس وقت لگا جب نودیپ سینی 7.1 اوورز کے بعد انجری کا شکار ہو گئے اور دوسری اننگز میں بھی صرف پانچ اوورز کر سکے۔
باؤلنگ میں بہترین کارکردگی کے بعد شردل ٹھاکر اور واشنگٹن نے بیٹنگ میں بھی مایوس نہ کیا اور بالترتیب 67 اور 62 رنز کی اننگز کھیلنے کے ساتھ ساتھ 123 رنز کی شراکت قائم کی جس کی بدولت بھارتی ٹیم پہلی اننگز میں 336 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔
آسٹریلیا کی جانب سے جوش ہیزل وُڈ نے پانچ جبکہ مچل اسٹارک اور پیٹ کمنز نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
دوسری اننگز میں آسٹریلین بلے باز 89 رنز کے عمدہ آغاز کے باوجود دوسری اننگز میں 294 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی، اسٹیون اسمتھ نے 55، ڈیوڈ وارنر 48 اور مارکس ہیرس 38 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
بھارت کی جانب سے محمد سراج نے بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ شردل ٹھاکر نے چار وکٹیں اپنے نام کیں۔
آسٹریلیا نے بھارت کو چوتھے ٹیسٹ میچ میں فتح کے لیے 328 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں روہت شرما صرف 7 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
شبمان گل نے تجربہ کار چتیشور پجارا کے ساتھ مل کر 114 رنز کی شراکت قائم کی، گِل 91 رنز بنانے کے بعد باہر جاتی ہوئی گیند کو کھیلنے کی کوشش میں سلپ میں کھڑے اسمتھ کو کیچ دے بیٹھے۔
پجارا نے کپتان اجنکیا راہانے کے ہمراہ اسکور کو 167 تک پہنچایا ہی تھا کہ راہانے کی 24 رنز کی اننگز پیٹ کمنز کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔
اس موقع پر پجارا کا ساتھ دینے ریشابھ پنت آئے اور دونوں نے 61 رنز کی شراکت قائم کی، پجارا 211 گیندوں پر 56 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
اس موقع پر بھارت کو کھیل کے آخری گھنٹے میں فتح کے لیے 20 اوورز میں 100 رنز درکار تھے اور اس کی پانچ وکٹیں باقی تھیں۔
پنت نے شکل وکٹ پر اپنی ٹیم کو فتح دلانے کا بیڑا اٹھایا۔
ماینک اگروال صرف 9 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے لیکن واشنگٹن سندر اور پنت کی 53 رنز کی عمدہ شراکت نے بھارت کو فتح کی دہلیز پر پہنچا دیا۔
میچ کے اختتام سے چند لمحے قبل واشنگٹن اور شردل ٹھاکر آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے لیکن دوسرے اینڈ سے ڈٹے ہوئے ہنت نے ہیزل وڈ کو چوکا لگا کر بھارت کو تاریخی فتح سے ہمکنار کرا دیا۔
واضح رہے کہ یہ فتح اس لحاظ سے بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ بھارت 32 سال کے طویل عرصے کے بعد پہلی ٹیم ہے جس نے آسٹریلیا میں مضبوط برسبین کا قلعہ فتح کیا ہے کیونکہ آسٹریلیا کو آخری بار 1988 میں اس میدان پر شکست ہوئی تھی۔
ریشابھ پنت کو 89 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ عالمی نمبر ایک فاسٹ باؤلر پیٹ کمنز سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
بھارت نے میچ میں 3 وکٹوں سے فتح حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سیریز میں بھی 1-2 سے کامیابی سمیٹ کر آسٹریلین سرزمین پر لگاتار دوسری سیریز جیتنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
یاد رہے کہ ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں بھارتی ٹیم ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے سب سے کم اسکور صرف 36رنز پر ڈھیر ہو کر شکست سے دوچار ہو گئی تھی۔
ویرات کوہلی کی وطن واپسی کے باوجود دوسرے میچ میں مہمان ٹیم نے شاندار انداز میں واپسی کرتے ہوئے کامیابی اپنے نام کی تھی۔
تیسرے ٹیسٹ میچ میں زخمی ہونے کے باوجود بھارتی کھلاڑیوں نے جرات مندانہ بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلیا کو فتح سے محروم کرتے ہوئے میچ ڈرا کردیا تھا اور اب چوتھے میچ میں کامیابی حاصل کر کے سیریز بھی اپنے نام کر لی۔