پیوٹن کے ناقد و اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی روس پہنچتے ہی گرفتار
روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ناقد اور اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی کو جرمنی سے روس پہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق گزشتہ موسم گرما میں الیکسی ناوالنی کو زہر دے دیا تھا جس کے بعد وہ پہلی مرتبہ روس پہنچے تھے اور انہوں نے جرمنی سے روانگی کے وقت اپنی گرفتاری کے امکان کو رد کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: روسی اپوزیشن رہنما الیکسی ناوالنی کو زہر دے دیا گیا
الیکسی ناوالنی کو معطل کی جانے والی سزا کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں ساڑھے 3 سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ روسی اپوزیشن لیڈر جس طیارے میں سوار تھے اسے ماسکو ایئرپورٹ پر لینڈ کرنا تھا لیکن آخری لمحات میں حکام نے طیارے کو کسی اور ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے کا حکم دیا۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ ماسکو ایئرپورٹ پر روسی اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی کے حمایتوں اور صحافیوں کی بڑی تعداد کے باعث مذکورہ فیصلہ لیا گیا۔
خیال رہے کہ روسی حکومت پہلے ہی الیکسی ناوالنی کو گرفتار کرنے کا ارادہ ظاہر کرچکی تھی۔
یاد رہے کہ روسی صدر پیوٹن کے سب سے بڑے ناقد الیکسی ناوالنی کو اگست میں جہاز میں گرنے کے بعد کومے کی حالت میں طبی امداد کے لیے جرمنی منتقل کردیا گیا تھا۔
جرمنی میں ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ روسی اپوزیشن لیڈر کو نوویچوک کے طرز پر زہر دے کر جان سے مارنے کی کوشش کی گئی تھی۔
ماسکو جانے والے طیارے میں سوار ہو کر انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ 'یہ گزشتہ پانچ ماہ بہترین لمحات تھے'۔
مزید پڑھیں: روسی حکومت نے اپوزیشن لیڈر کے زہر دینے کے الزام کو مذاق قرار دے دیا
انہوں نے مزید کہا تھا کہ 'مجھے اچھا لگ رہا ہے کہ آخر کار میں اپنے آبائی شہر لوٹ رہا ہوں'۔
روسی اپوزیشن رہنما متعدد مجرمانہ تحقیقات کا نشانہ بنتے رہے ہیں جبکہ ان کی اینٹی کرپشن فاؤنڈیشن پر پولیس اور تفتیش کار باقاعدگی سے چھاپے مارتے رہتے ہیں۔
دوسری جانب ماسکو کی جیل سروس نے کہا تھا کہ وہ الیکسی ناوالنی کی واپسی کے بعد اسے گرفتار کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
اس حوالے سے روسی اپوزیشن لیڈر نے کہا تھا کہ انہیں گرفتار کیا جائے گا کیونکہ وہ بے گناہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کس چیز سے ڈرنے کی ضرورت ہے؟ روس میں میرے ساتھ کیا برا ہوسکتا ہے؟
مزید پڑھیں: روسی اپوزیشن رہنما ناوالنی کوما سے باہر آ گئے
انہوں نے مزید کہا کہ 'میں روس کے شہری کی طرح محسوس کرتا ہوں جسے واپس آنے کا ہر حق حاصل ہے'۔
اس کے ہمراہ ان کی اہلیہ اور ان کے ترجمان بھی تھے۔