'جوبائیڈن صدارتی تقریب کے پہلے روز مسلم ممالک پر عائد سفری پابندی ختم کردیں گے'
نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے متعدد ایگزیکٹو آرڈز جاری کیے جانے کا امکان ہے جس میں افتتاحی روز مسلم ممالک پر عائد متنازع سفری پابندیوں کا خاتمہ بھی شامل ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے بننے والے نئے چیف آف اسٹاف رون کلائن کی جانب سے جاری ایک میمو کے مطابق نئی امریکی انتظامیہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں میں تبدیلی لائے گی۔
مزید پڑھیں: 'جوبائیڈن مسلمانوں پر عائد سفری پابندی ختم کرنے کا وعدہ یاد رکھیں'
میمو کے مطابق صدارتی آفس 10 روز کے اندر ماضی کی متعدد پالیسیوں میں تبدیلی لائے گا۔
جو بائیڈن انتظامیہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدہ اور لاکھوں افراد کو شہریت حاصل کرنے کی امیگریشن قانون سازی جیسے اہم امور پر فیصلے لے گی۔
خیال رہے کہ 2017 میں اقتدار سنبھالنے کے فورا بعد ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا جس میں 7 مسلم ممالک کے مسافروں کے ملک میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: امریکا نے مزید 6 ممالک پر سفری پابندی کا اعلان کردیا
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پابندی کو آسانی سے ختم کیا جاسکتا ہے کیونکہ اسے ایگزیکٹو آرڈر اور صدارتی اعلان کے ذریعے نافذ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ تاہم قدامت پسند مخالفین قانونی چارہ جوئی کے ذریعے مذکورہ عمل میں تاخیر کر سکتے ہیں۔
میمو میں کہا گیا کہ طلبہ کے قرضوں کی ادائیگیوں اور ساتھ ہی تارکین وطن بچوں کو ان کے اہل خانہ سے الگ کرنے کے لیے ایک حل بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکا: سفری پابندی پر عمل درآمد کا آغاز
جو بائیڈن نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ کانگریس پر کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک ارب 90 لاکھ ڈالر پیکج کی منظوری کے لیے دباؤ ڈالیں گے۔
اکتوبر میں جو بائیڈن نے یہ بھی وعدہ کیا تھا کہ وہ امریکا میں نفرت انگیز جرائم کی بڑھتی ہوئی تعداد کو ختم کرنے کے لیے سیاست دانوں کو قانون سازی پر آمادہ کریں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ 'ایک دن میں مسلمانوں پر عائد ٹرمپ کی غیر آئینی پابندی ختم کردوں گا'۔