بھارت: ویکسین کی پہلی خوراک پر 52 افراد میں طبی پیچیدگیوں کا انکشاف
بھارت میں کورونا وائرس کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی ویکسین مہم کا آغاز ہوگیا ہے جبکہ ویکسین کی خوارک لینے والوں میں ایک شخص شدید متاثر اور دیگر 51 میں معمولی طبی پیچیدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نئی دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے کورونا وائرس ویکسین سے پیدا ہونے والی طبی پیچیدگیوں کی تصدیق کی۔
مزیدپڑھیں: بھارت میں دنیا کی سب سے بڑی کورونا سے بچاؤ ویکسین کی مہم کا آغاز
انہوں نے بتایا کہ ویکسین کی خوراک لینے والے 22 سالہ سیکیورٹی گارڈ کو آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (اے آئی آئی ایم ایس) میں داخل کرادیا گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ویکسینیشن کے بعد سیکیورٹی گارڈ کے سر میں درد، الرجی، سانس کی تکلیف شروع ہوگئی جسے فوری طور پر آئی سی یو منتقل کردیا گیا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ دہلی میں صرف ایک ہی شخص کو ہسپتال میں داخل ہونا پڑا جبکہ باقی 51 کو ہسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کورونا وائرس کی پہلی ویکسین کے استعمال کی منظوری
انہوں نے بتایا کہ 51 متاثرین کو محض مشاہدے کے لیے روکا گیا تھا۔
بھارت میں ویکسین کی پہلی خوراک دینے کے لیے 2 لاکھ فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر اور سینیٹری ورکرز کو دی گئیں تھیں۔
دریں اثنا ہفتے کے روز ملک بھر میں 3 ہزار 352 سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جہاں اب تک تقریباً 2 لاکھ افراد کو ویکسین کی پہلی خوراک دی جاچکی ہے۔
مرکزی وزارت صحت میں ایڈیشنل سیکریٹری منوہر اگنانی نے ایک پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ پہلے روز کوویڈ 19 ویکسینیشن مہم کامیابی کے ساتھ چلائی گئی۔
مزیدپڑھیں: وہ شخص جس نے کورونا ویکسین کو محض چند گھنٹوں میں ڈیزائن کیا
وزارت صحت کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں اتوار کے روز مزید 15 ہزار 144 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد مجموعی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت میں وائرس سے وابستہ 181 افراد کے موت کی اطلاعات موصول ہوئی ہے جس کے بعد مجموعی تعداد ایک لاکھ 52 ہزار 274 ہوگئی۔