پی ڈی ایم کا مقصد ایک حکومت کو گراکر اپنی حکومت بنانا نہیں، سعد رفیق

شائع January 17, 2021
خواجہ سعد رفیق نے پریس کانفرنس کی—فائل فوٹو: ڈان نیوز
خواجہ سعد رفیق نے پریس کانفرنس کی—فائل فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا مقصد یہ نہیں کہ ایک حکومت کو گرا دیا جائے اور اپنی حکومت بنائی جائے بلکہ اس کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان میں آئین، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کو قائم کیا جائے جو 70 برس سے کسی نہ کسی شکل میں یرغمال بنی ہوئی ہے۔

سیالکوٹ میں ایک پریس کانفرنس میں خواجہ سعد رفیق نے خواجہ آصف کی گرفتاری سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں احتساب کے اسی شکنجے میں جکڑا گیا ہے جس کا شکار ڈھائی سال میں اپوزیشن کی قیادت کو بنایا گیا ہے اور نواز شریف سے لے کر مجھ تک اور ہم سے آگے تمام ساتھیوں نے یہ باریاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان گرفتاریوں کا احتساب سے کوئی تعلق نہیں، یہ سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے کیونکہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر آمریت مسلط کی گئی ہے جبکہ جو چہرہ بظاہر جمہوریت کا تھا وہ بھی اب باقی نہیں رہا اور داغداد ہوچکا ہے۔

سعد رفیق نے کہا کہ خواجہ آصف کے پیچھے یہ لوگ گزشتہ ڈھائی سال سے تھے اور ان سے کوئی کیس بن نہیں رہا تھا اور آج تک نہیں بن سکا لیکن چونکہ فرمائش لاڈلے کی تھی جسے رد نہیں کیا جاسکتا تھا اس لیے خواجہ آصف کو گرفتار کیا گیا۔

مزید پڑھیں: نیب کا خواجہ سعد رفیق کے خلاف انجنوں کی خریداری کا کیس بند کرنے کا فیصلہ

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کو جس مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے اس میں ملک کی اعلیٰ ترین عدالتوں کے فیصلے آچکے ہیں تاہم یہ شرمناک اور حیرت ناک بات ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے باوجود خواجہ آصف کو ایک جعلی کیس میں پابند سلاسل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کے لیے قید و بند کوئی نئی نہیں ہے تاہم وہ جلد سرخرو ہوکر واپس لوٹیں گے کیونکہ کسی کو تاحیات آپ پابند سلاسل نہیں رکھ سکتے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہمیں گرفتار کروانے والے یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ یہ قید و بند ہمارے نظریے کو مضبوط کرتے ہیں، آپ کوئی ایک آدمی تک توڑ نہیں سکے نہ ہی کسی ایک آواز کو بند کرسکے لیکن اس کے باوجود احتساب کے نام پر انتقام کا ایک ایسا سلسلہ ہے جو بند ہونے میں نہیں آرہا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے نیب کے ذریعے یہ کام کیا گیا اور اب ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن کو بھی اس کام پر لگا دیا گیا ہے، تاہم یہ دور بہت جلد ختم ہوگا اور ملک میں جمہوریت، انصاف اور قانون کا سورج طلوع ہوگا۔

دوران گفتگو خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے اپنی پیش قدمی جاری رکھیں گے جبکہ میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ پی ڈی ایم کے مقاصد بڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا مقصد یہ نہیں کہ ایک حکومت کو گرا دیا جائے اور اپنی حکومت بنائی جائے بلکہ پی ڈی ایم کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان میں آئین، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کو قائم کیا جائے جو 70 برس سے کسی نہ کسی شکل میں یرغمال بنی ہوئی ہے۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اب یہ کیفیت ختم ہونی چاہیے، اگر ملک کو آگے لے کر بڑھنا ہے تو اس کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں کہ ملک کو 1973 کے آئین کی روشنی میں آگے بڑھایا جائے اور قومی اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی پہلی حکومت ہے جو ملک میں فساد اور فتنہ پیدا کرتی ہے، حکومتیں لائق اور نالائق بھی آتی ہیں لیکن ازخود فساد پیدا نہیں کرتی کیونکہ حکومتوں کو ملک میں امن قائم رکھنا ہوتا ہے لیکن یہ پہلا حکمران اور اس کے ٹوڈی ہیں جو سارا دن ٹی وی پر صرف گالیاں نکالتے ہیں، مغلظات بولتے ہیں، بہتان تراشی کرتے ہیں اور جھوٹے مقدمے نکالتے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ ملک کے سربراہ اتنے فارغ ہیں کہ وہ چھوٹے چھوٹے لوگوں کی فکر کرتے ہیں کہ کون پکڑا گیا، کون جیل کوٹری میں ہیں، اس کے پاس بستر تو نہیں چلا گیا، اس کے پروڈکشن آرڈر تو نہیں ہوگئے، یہ بڑی چھوٹی باتیں ہیں جو ہم پہلی بار دیکھ رہے ہیں، ہم نے اپوزیشن بہت دیکھی ہے لیکن عمران خان کی آمریت اپنی مثال آپ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ شخص جس نے جمہوریت کے لیے کچھ نہیں کیا، جس نے آمریت کے خاتمے کے لیے کوئی جدوجہد نہیں کی، مارشل لا کا مقابلہ نہیں کیا اور جمہوریت کے لیے ایک گھنٹہ قید نہیں کاٹی وہ شخص اور اس کے ساتھی پاکستانی قوم سے انتقام لے رہے ہیں، یہ غیرسنجیدہ لوگ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: نیب نے خواجہ برادران کو گرفتار کرلیا

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ مہینے میں 2 مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتی ہیں، اشیائے خورونوش کئی گنا مہنگی ہوچکی ہیں، قومی ادارے لڑکھڑا رہے ہیں، ہم ریلوے کو سیدھا کر گئے تھے اور اب دیکھیں کیا حال ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب پی آئی اے کی کتنی بےعزتی کروائی جارہی ہے، پہلے پائلٹس کے جعلی ڈگریوں کے معاملے پر پوری دنیا میں ملک کا تماشا بنوایا اور اب ملائیشیا میں طیارہ پکڑا گیا۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کو اناڑیوں کے ہاتھوں میں دے دیا گیا ہے، ملک ان کے ہاتھوں میں لرز رہا ہے اور غیر محفوظ ہوچکا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ پی ڈی ایم اپنی پیش قدمی جاری رکھے اور اس حکومت سے پاکستان کی جان چھڑائے، پاکستان میں صاف و شفاف انتخابات کرائے جائیں تاکہ یہاں ایک نمائندہ حکومت قائم ہو۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عدالتوں پر دباؤ ڈالنے اور سیاسی انتقام کا عمل بند کیا جائے کیونکہ اگر یہ بند نہیں ہوگا تو یہ شر چلتا رہے گا اور پھر ان کی بھی باری آنی ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ جب یہ جائیں ان کے ساتھ بھی وہ ہو جو ہمارے ساتھ ہوا ہے، تاہم یہ حدیں عبور کر رہے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی پہلی اپوزیشن ہے جو پھونک پھونک کر قدم رکھتی ہے، احتجاج بھی کرتی ہے اور کوشش کرتی ہے کہ ملک انتشار کا شکار نہ ہو تاہم یہ پہلی حکومت ہے جس کی یہ کوشش ہے کہ ملک میں انتشار ہو، اداروں کی آپس میں لڑائی ہو اور لوگ ایک دوسرے کے دست و گریباں ہوں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024