• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

بھارت: ارنب گوسوامی بالاکوٹ حملے کے بارے میں 3 روز پہلے ہی سے باخبر تھا، پولیس

شائع January 16, 2021 اپ ڈیٹ January 18, 2021
رپورٹ کے مطابق دونوں کی گفتگو 3 ہزار 400 صفحات پر مشتمل اضافی چارج شیٹ کا حصہ ہیں —فائل فوٹو: اے ایف پی
رپورٹ کے مطابق دونوں کی گفتگو 3 ہزار 400 صفحات پر مشتمل اضافی چارج شیٹ کا حصہ ہیں —فائل فوٹو: اے ایف پی

ممبئی پولیس نے اپنی تحقیقات میں انکشاف کیا ہے کہ بھارتی ٹیلی ویژن کے جارح مزاج نیوز اینکر اور ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی، مودی حکومت کی جانب سے پاکستان میں 26 فروری 2019 کو ہونے والے بالاکوٹ واقعے کے بارے میں پہلے ہی سے واقف تھے۔

بیشتر بھارتی میڈیا ادروں کے مطابق ٹیلی ویژن کی ریٹنگ میں ہیرا پھیری سے متعلق تحقیقات کے دوران ممبئی پولیس نے اپنی تحقیقات میں بتایا کہ ارنب گوسوامی بالاکوٹ پر ہونے والے حملے کے بارے میں 3 روز پہلے ہی سے باخبر تھے۔

مزید پڑھیں: ارنب گوسوامی نے ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے ارنب گوسوامی اور ریٹنگ کمپنی براڈکاسٹ آڈوئین ریسرچ کونسل (بی اے آر سی) کے سربراہ داس گپتا کے مابین واٹس ایپ پر ہونے والی گفتگو کو بھی تحقیقات میں شامل کیا۔

رپورٹ کے مطابق دونوں کی گفتگو 3 ہزار 400 صفحات پر مشتمل اضافی چارج شیٹ کا حصہ ہیں۔

پولیس کی جانب سے تحقیقات گزشتہ برس اکتوبر میں مغربی ریاست مہاراشٹرا میں ٹی وی چینلز پر ریٹنگ کے نظام میں دھاندلی کا الزام سامنے آنے کے بعد شروع ہوئی تھی۔

اسکرول اِن میں شائع ارنب گوسوامی اور پرتھو داس گپتا کے مابین ہونے والی گفتگو کے اقتباسات کے مطابق ارنب گوسوامی نے 23 فروری 2019 کو داس گپتا کو متنبہ کیا تھا کہ 'ایک اور نوٹ پر کچھ اور بڑا ہوگا'۔

دوسرے معاملات پر کچھ پیغامات کے بعد پرتھو داس گپتا نے سوال کیا کہ 'داؤد'؟

گفتگو جاری رہی:

ارنب گوسوامی: 'نہیں جناب پاکستان، اس بار کچھ اہم کام کیا جائے گا'۔

پرتھو داس گپتا: 'زبردست'۔

پرتھو داس گپتا: 'اس موسم میں بڑے آدمی کے لیے اچھا ہے'۔

پرتھو داس گپتا: 'اس کے بعد وہ انتخابات میں کامیابی حاصل کریں گے'۔

پرتھو داس گپتا: 'حملہ؟ یا اس سے بڑا'۔

ارنب گوسوامی: 'حملے سے بڑا اور اسی دوران کشمیر میں بھی کچھ بڑا ہوگا، پاکستان پر حکومت کو اعتماد ہے کہ وہ اس انداز سے حملہ کرے گی جس سے لوگوں میں خوشی ہوگی، عین الفاظ استعمال ہوئے'۔

26 فروری 2019 کو بھارتی لڑاکا طیاروں نے بالاکوٹ میں فضائی حملہ کیا تھا اور اس حوالے سے نئی دہلی نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے جنگجوؤں کا کیمپ تباہ کردیا ہے، تاہم پاکستان نے ان دعوؤں کو مسترد کردیا تھا جب کہ بعد ازاں بھارتی وزیر دفاع نے بھی حملے سے متعلق نقصان کی تفصیلات بتانے سے معذرت کرلی تھی۔

مزید پڑھیں: معروف بھارتی اینکر ارنب گوسوامی گرفتار

اس حملے کے اگلے روز بھارت نے 27 فروری کو ایک بار پھر پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی تھی، تاہم پاکستان ایئر فورس کے جانبازوں نے کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے دو لڑاکا طیارے مار گرائے جبکہ ایک پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کر لیا تھا۔

بالاکوٹ واقعے کے ایک دن بعد پرتھو داس گپتا نے گوسوامی سے پوچھا کیا یہ وہی معاملہ ہے جس کا تم نے اشارہ دیا تھا۔

گوسوامی نے اثبات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'مزید ہونے والا ہے'۔

14 فروری 2019 کو پلواما حملے میں 40 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بارے میں گوسوامی نے پرتھو داس گپتا کو لکھا کہ کس طرح اس حملے سے ان کے چینل کی ریٹنگ میں اضافہ ہوا۔

دی وائر میں شائع اقتباسات کے مطابق حملے کے دن شامل 5 بجکر 43 منٹ پر پیغام دیا کہ 'اس حملے سے غیر معمولی کامیابی ملی ہے'۔

ان میں سے کچھ بات چیت سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ ریٹنگ ایجنسی کا سربراہ گپتا وزیر اعظم کے مشیر کی حیثیت سے پوزیشن حاصل کرنے کے لیے گوسوامی کے رابطوں کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر میں استعمال کرنا چاہتا تھا۔

بھارتی میڈیا کے ذریعے شائع کردہ واٹس ایپ پیغامات میں پرتھو داس گپتا نے کہا کہ 'اگر آپ براہ کرم مجھے وزیر اعظم کے دفتر میں میڈیا ایڈوائزر کی حیثیت سے عہدہ دلوا دیں'۔

مزید پڑھیں: خودکشی پر اکسانے کے مقدے میں ارنب گوسوامی کی عبوری ضمانت منظور

پرتھو داس گپتا کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا اور اس وقت وہ پولیس ریمانڈ میں ہیں۔

واضح رہے کہ ارنب گوسوامی اپنے شوز میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی قوم پرست پالیسیوں کی شدت سے حمایت کرتے ہیں اور اکثر حریفوں پر چیختے چلاتے نظر آتے ہیں۔

ناقدین ریپبلک ٹی وی پر مودی کے ایجنڈے کی ترویج کا الزام لگاتے ہیں کہ جبکہ دیگر میڈیا اداروں کہتے ہیں کہ آزادی صحافت خطرات کی زد میں ہے۔

خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ ارنب گوسوامی کسی تنازع میں گھرے ہوں، ان کے خلاف مذہبی اشتعال انگیزی کو ہوا دینے اور مذہبی گروہوں کے مابین نفرت کی ترویج کے مقدمات بھی درج ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024