کمیشن لینے کا الزام: شہزاد اکبر نے مریم اورنگزیب کو قانونی نوٹس بھجوا دیا
وزیر اعظم کے مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کوکمیشن لینے کا الزام لگانے پر قانونی نوٹس بھجوا دیا۔
شہزاد اکبر کی جانب سے مریم اورنگزیب کو بھجوائے گئے قانون نوٹس میں کہا گیا ہے کہ لیگی رہنما نے بدھ کو پریس کانفرنس میں شہزاد اکبر کے بارے نامناسب الفاظ استعمال کیے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مریم اورنگزیب کی جانب سے براڈ شیٹ معاملے پر شہزاد اکبر پر 50 فیصد کمیشن لینے کا بے بنیاد اور جھوٹا الزام لگایا گیا۔
قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ من گھڑت اور جھوٹے الزامات لگانے پر مریم اورنگزیب، شہزاد اکبر سے 14 دن میں غیر مشروط معافی مانگیں اور ان کی ساکھ خراب کرنے پر 50 کروڑ روپے ہرجانہ بھی ادا کریں۔
نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ 14 دن میں مریم اورنگزیب نے معافی نہ مانگی تو عدالت میں ان کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا جائے گا۔
یہ بھی دیکھیں: 'براڈشیٹ کے انکشافات منتخب وزرائے اعظم کےخلاف سازش ہیں'
واضح رہے کہ منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران مسلم لیگ (ن) ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ شہزاد اکبر نے وزیر اعظم عمران خان کے حکم پر براڈ شیٹ کے ساتھ مذاکرات کیے، نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان کوئی سرکاری معاہدہ نہیں ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ جو ریکوری ہوئی جس کا براڈ شیٹ دعویٰ کرتا ہے وہ کس سرکاری خزانے میں جمع کرائی گئی؟ وہ ریکوری نیب نیازی گٹھ جوڑ میں جا رہی ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ کہا جارہا ہے ہم ملک کا پیسہ آپ کو دیں گے، ہمیں کتنا کمیشن دیں گے، شہزاد اکبر کے مذاکرات کو پبلک کیا جائے، کتنا کمیشن لیا گیا، تحقیقات کی جائیں۔
انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ براڈ شیٹ نے آپ کے مشیروں، نیب نیازی گٹھ جوڑ اور پرویز مشرف کا منہ کالا کر دیا ہے۔