اسلام آباد میں خود کش حملہ ناکام، حملہ آور مارا گیا
اسلام آباد: شہرکی ایک شیعہ مسجد میں جمعے کی دوپہر دہشگردی کی کوشش اس وقت ناکام بنادی گئی جب ایک حملہ آور کو ہلاک کردیا گیا۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق، خودکش حملہ آور نے اسلام آباد کے شمال مشرقی علاقے بارہ کہو میں داخل ہونے کی کوشش کی ۔ اسے امام بارگاہ پر متعین گارڈز نے روکنے کی کوشش کے بعد فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
تاہم خودکش حملہ آور کی فائرنگ سے ایک گارڈ ہلاک ہوگیا اور تین افراد زخمی بھی ہوئے۔
' ایک خودکش حملہ آور نے اسلام آباد کے نواح میں بارہ کہو میں واقع ایک علی مسجد کو ہدف بنایا اور پرائیوٹ سیکیورٹی گارڈز کی بروقت مداخلت پر خود کو اُڑا نہیں سکا،' پولیس افسر ناصر محمود نے اے ایف پی نیوز ایجنسی کو بتایا۔
' جیسے ہی وہ مسجد میں گھسا گارڈ نے اس پر فائرنگ کرکے بمبار کو ہلاک کردیا اور یوں اس کی جیکٹ نہ پھٹ سکی۔'
ایک اور پولیس افسر مجیدالرحمان نے نے کہا کہ بمبار سے فائرنگ کے تبادلے میں مرنے سے قبل ایک گارڈ کو بھی نشانہ بناکر ہلاک کردیا۔ ایک اور پولیس افسر نے موت کی تصدیق کی ہے۔
ٹی وی چینلز کی فوٹیج میں بمبار مسجد کے مرکزی احاطے میں پڑا دکھایا گیا ہے جس کے بائیں بازو سے دو تاریں جاتی دیکھی جاسکتی ہیں۔
سینیئر سپریٹینڈنٹ آف پولیس آپریسن ڈاکٹر رضوان نے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ اس کے بعد مسجد کو بند کردیا گیا اورکسی مزید دھماکہ خیز مواد کی تلاش کیلئے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کرلیا گیا۔
اگرچہ خود کش حملہ آور اپنی جیکٹ کو نہ پھاڑ سکا لیکن پولیس حکام کے مطابق گارڈ کی ایک گولی سے اس کی جیکٹ میں موجود بارود نے آگ پکڑلی جسے خودکش حملہ آور کا سینہ اور نچلا کجھ حصہ بھی جل گیا۔
واقعے میں ہلاک ہونے والے گارڈ کی نمازِ جنازہ ڈی چوک اسلام آباد میں ادا کردی گئی ہے۔
حالیہ برسوں میں پاکستان خود کش حملوں اور فرقہ وارانہ پرتشدد واقعات کی گرفت میں ہے۔
ملک اور خصوصاً اسلام آباد میں ممکنہ دہشتگرد حملوں کے پیشِ نظر سخت سیکیورٹی اقدامات کئے گئے ہیں۔ جمعے کو ملک بھر میں عیدالفطر کے موقع پر بھی حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔
آج ہونے والا یہ دوسرا حملہ تھا ۔ اس سے قبل کوئٹہ میں صبح کو نمازِ عید کے موقع ایک مسجد کےباہر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دس افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئےہیں۔
اس سے ایک روز قبل آٹھ اگست کوکوئٹہ میں دہشتگردی کے شکار ایک پولیس افسر کی نمازِ جنازہ پر خودکش حملے کے بعد کم ازکم تیس افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ جمعرات کو ہونے والے اس حملے کی ذمے داری کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔












لائیو ٹی وی