• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

چین کی نئی بلٹ ٹرین جو شدید سردی میں بھی تیزرفتاری سے سفر کرسکتی ہے

شائع January 12, 2021
— فوٹو بشکریہ چائنا ڈیلی
— فوٹو بشکریہ چائنا ڈیلی

چین نے ایسی بلٹ ٹرین تیار کی ہے جو انتہائی سرد موسم میں بھی بہت تیزرفتاری سے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

سی آر 400 اے ایف۔ جی نامی ٹرین منفی 40 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں بھی 350 می فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکتی ہے۔

یہ چائنا اسٹیٹ ریلوے گروپ کے بلٹ ٹرینوں کے پروگرام کا حصہ ہے۔

اس ٹرین کو گزشتہ دنوں بیجنگ میں متعارف کرایا گیا تھا جو چین کے دارالحکومت سے شمال مشرقی حصوں کی جانب سفر کرے گی جس میں ہربن بھی شامل ہے، جہاں کا ہر سال ہونے والا آئس فیسٹیول بہت مشہور ہے۔

حکام نے فی الحال اس ٹرین کے آپریشنز کے آغاز کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔

چینی سوشل میڈیا سائٹ وی چیٹ پر چائنا ریلوے بیجنگ گروپ (یہ چائنا اسٹیٹ ریلوے گروپ کمپنی کا حصہ ہے) نے ایک پوسٹ میں بتایا کہ یہ ٹرین شدید سردی میں بھی تیزرفتاری سے چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

اس مقصد کے لیے مختلف پرزہ جات پر توجہ دی گئی ہے، جیسے بولٹس کرومیم مولیبیڈنیم ایلوے سے تیار کردہ ہیں، یہ میٹریل بہت کم درججہ حرارت میں بھی کام کرتا ہے۔

اسی طرح سیلیکون سیلنگ پٹیاں، جو برف کو ٹرین کی باڈی میں داخل ہونے سے روکتی ہیں، ٹمپریچر ریزیزٹنٹ بریک کنٹرول ڈیوائسز اور اسٹین لیس اسٹیل پائپ وغیرہ بھی قابل ذکر ہیں۔

اس ٹرین کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ توانائی کا استعمال کم ہو۔

چائنا ڈیلی کی ایک رپورٹ کے مطابق چائنا ریلوے بیجنگ گروپ کے بلٹ ٹرین سینٹر کے ڈائریکٹر زو سونگ نے بتایا کہ اگر ٹرین کو ہربن ایک گھنٹے کے لیے روکا جائے، تو وہاں کی شدید سردی سے بریکنگ سسٹم آسانی سے منجمد ہوسکتا ہے، مگر ہمارے نئے سسٹم سے بریک طویل وقفے کے بعد بھی کارآمد رہتے ہیں۔

چین سے قبل 2020 میں جاپان میں ریکارڈ بریکنگ بلٹ ٹرین کو متعارف کرایا گیا تھا، جو تیزرفتاری کے ساتھ زلزلے کے دوران بھی مسافروں کو حفاظت سے اپنی منزل تک پہنچا سکتی ہے۔

این 700 ایس نامی یہ ٹرین 360 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکتی ہے تاہم اسے فی الحال 285 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑایا جاتا ہے۔

اس ٹرین میں آٹومیٹک کنٹرول اور بریکنگ سسٹم کو اپ گریڈ کیا گیا ہے تاکہ وہ ایمرجنسی میں فوری رک سکے۔

خیال رہے کہ دنیا میں سب سے بڑا تیز رفتار ریل نیٹ ورک چین میں ہے جو 37 ہزار کلومیٹرز تک پھیلا ہوا ہے جبکہ وہاں تیز ترین ٹرین شنگھائی ماگلیو میں چل رہی ہے۔

اس ٹرین کی رفتار 431 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

چین میں 2017 سے اب تک 1036 بلٹ ٹرینز کو چلایا جاچکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024