• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

تنازع کے جامع حل کیلئے بین الافغان مذاکرات کو آگے بڑھانا ناگزیر ہے، وزیراعظم

شائع January 12, 2021
عمران خان نے اپنے دیرینہ موقف کو دہرایا کہ افغانستان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں — فوٹو: پی آئی ڈی
عمران خان نے اپنے دیرینہ موقف کو دہرایا کہ افغانستان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں — فوٹو: پی آئی ڈی

افغانستان کی اعلیٰ امن کونسل کے چیئرمین و حزب وحدت اسلامی کے رہنما محمد کریم خلیلی نے وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے الگ، الگ ملاقاتیں کیں جن میں دوطرفہ تعلقات اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق عمران خان سے محمد کریم خلیلی کی ملاقات میں افغان امن عمل پر پیش رفت اور دوطرفہ تعلقات پر گفتگو ہوئی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مسلسل تصادم سے افغان عوام بُری طرح متاثر ہوئے، ہم افغانستان سے تجارت، معیشت سمیت دوطرفہ تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں۔

انہوں نے اپنے اس دیرینہ موقف کو دہرایا کہ افغانستان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں اور اس کا واحد حل سیاسی بات چیت ہے۔

وزیراعظم نے زور دیا کہ افغان عوام کے بعد پاکستان، افغانستان میں امن اور استحکام کا خواہش مند ہے۔

افغان امن عمل کی پاکستان کی جانب سے مسلسل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایک وسیع البنیاد اور جامع حل کے لیے بین الافغان مذاکراتی عمل ناگزیر ہے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: حملوں میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 11 افراد ہلاک

انہوں نے افغان راہنماؤں سے اپنی حالیہ بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا تمام فریقین کو یہ پیغام ہے کہ پرامن حل کے لیے مل کر کام کریں، افغانستان میں تشدد میں کمی اور سیز فائر کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی رابطوں اور تجارت میں تعاون کی نئی راہیں کھولے گا۔

آرمی چیف سے ملاقات

— فوٹو: بشکریہ ریڈیو پاکستان
— فوٹو: بشکریہ ریڈیو پاکستان

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق محمد کریم خلیلی نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے جی ایچ کیو راولپنڈی میں ملاقات کی۔

ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، خطے میں امن و سلامتی، افغان امن عمل کے تحت افغانستان میں موجودہ کنیکٹیوٹی اور ترقی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے، ایک مستحکم اور خوشحال افغانستان کا امن ان کے ہمسایہ ممالک اور پاکستان کے قومی مفاد میں ہے۔

مہمان شخصیت نے پاکستان کے مثبت کردار اور آرمی چیف کے پاک ۔ افغان تعلقات کے مستقبل کے ویژن کو سراہا۔

یہ بھی پڑھیں: فوجی انخلا تک طالبان مذاکرات طویل کرنا چاہتے ہیں، سربراہ افغان انٹیلی جنس

وزیر خارجہ سے ملاقات

— فوٹو: اے پی پی
— فوٹو: اے پی پی

قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں افغان حزب وحدت اسلامی کے رہنما محمد کریم خلیلی سے ان کے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔

ملاقات میں افغان امن عمل اور اس میں عمل میں پیشرفت سمیت باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے کریم خلیلی اور وفد کو وزارت خارجہ آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین گہرے تاریخی اور یکساں ثقافتی و تہذیبی اقدار پر استوار برادرانہ تعلقات ہیں۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کا شروع سے یہی مؤقف رہا ہے کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں اور افغان قیادت کو قابل قبول جامع سیاسی مذاکرات ہی اس مسئلے کا واحد حل ہے۔

انہوں نے بین الافغان مذاکرات میں طے شدہ فیصلوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ بین الافغان مذاکرات میں اب تک ہونیوالی پیش رفت خوش آئند ہے اور ہم دوحہ میں شروع ہونے والے بین الافغان مذاکرات کے دوسرے مرحلے کے آغاز کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم بین الافغان مذاکرات میں طے کردہ فیصلوں کا خیر مقدم کریں گے، بین الافغان مذاکرات کی صورت میں افغان قیادت کے پاس قیام امن کا ایک نادر موقع موجود ہے جس سے بھرپور استفادہ کیا جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بھارت، افغانستان میں صورتحال کو خراب کررہا ہے اور ہم نے اس حوالے سے ناقابل تردید ثبوت دنیا کے سامنے رکھے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے افغان سرزمین کے استعمال کی مذمت

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے افغانستان کے لوگوں کی سہولت کے لیے نئی ویزا پالیسی متعارف کروائی ہے جبکہ اس کے علاوہ پاکستان اور افغانستان کے مابین دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں اور ہم پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کی جلد، باعزت اور پر وقار وطن واپسی کے متمنی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے، کوئی بھی ملک پاکستان سے زیادہ افغانستان میں قیام امن کا خواہش مند نہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ خطے میں امن و استحکام افغانستان میں دیرپا قیام امن سے منسلک ہے۔

افغان حزب وحدت اسلامی افغانستان کے سربراہ محمد کریم خلیلی نے پرتپاک خیر مقدم پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے افغان امن عمل میں پاکستان کے مصالحانہ کردار کو سراہا۔

انہوں نے گزشتہ کئی دہائیوں سے افعان مہاجرین کی میزبانی پر بھی پاکستان کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔

علاوہ ازیں انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے پاکستان کی جانب سے اٹھائے جا رہے متعدد اقدامات اور نئی ویزا پالیسی کے ذریعے افغان شہریوں کو سہولت پہنچانے کے پاکستان کے اقدام کو سراہا۔

اس موقع پر سیکریٹری خارجہ سہیل محمود، نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024