• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

عالمی دہشتگرد قرار دیے جانے پر امریکا کو جواب دینے کا حق رکھتے ہیں، حوثی باغی

شائع January 12, 2021
ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ حوثی باغیوں کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا ارادہ رکھتی ہے — فائل فوٹو / اے پی
ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ حوثی باغیوں کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا ارادہ رکھتی ہے — فائل فوٹو / اے پی

یمن کے حوثی باغیوں کے رہنما کا کہنا ہے کہ ایران کا حمایت یافتہ گروپ امریکا کی جانب سے گروپ کو بلیک لسٹ کرنے پر اسے جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ حوثی باغیوں کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق محمد علی الحوثی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی اور اس کا برتاؤ دہشت گردی ہے، ہم ٹرمپ انتظامیہ یا کسی بھی انتظامیہ کی طرف سے دہشت گرد قرار دینے پر اسے جواب دینے کا حق رکھتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'یمن کے عوام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ایسی کسی بھی اقدام کی پرواہ نہیں کرتے، کیونکہ وہ یمنی لوگوں کے قتل اور انہیں بھوکا مارنے میں شراکت دار ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے یمن کے باغیوں کیلئے بھیجا گیا ایرانی اسلحہ قبضے میں لے لیا، پومپیو

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی ایسے کسی بھی ممکنہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حوثیوں کو بلیک لسٹ کرنے کا اقدام ناکامی کا ثبوت ہے۔

سعید خطیب زادہ نے کہا کہ 'یہ واضح ہے کہ ایسے اقدامات اس لیے اٹھائے جارہے ہیں کیونکہ مغربی ایشیا میں امریکا کے لیے صورتحال بہت خراب ہے'۔

واضح رہے کہ امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے اعلان کیا تھا کہ ان کا محکمہ کانگریس کو اپنے اس ارادے سے آگاہ کرے گا کہ وہ یمن کے حوثی گروپ، جسے انصار اللہ کے نام سے پہچانا جاتا ہے، کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دینا چاہتی ہے۔

مائیک پومپیو نے حوثی گروپ کے سربراہ عبدالملک الحوثی سمیت تین رہنماؤں کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کردیا تھا۔

انسانی امدادی ایجنسیوں کی تنقید کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان کا محکمے نے اس اقدام کے نتیجے میں انسانی سرگرمیوں اور یمن میں امداد میں پڑنے والے اثرات سے بچنے کے لیے منصوبہ تیار کرلیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024