• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ملک میں بجلی کے بریک ڈاؤن پر شوبز شخصیات کا ردعمل

شائع January 10, 2021
بریک ڈاؤن کے بعد بتدریج بحالی کا کام جاری ہے تاہم اب بھی ایک بڑا حصہ بجلی سے محروم ہے — فائل فوٹوز: انسٹاگرام
بریک ڈاؤن کے بعد بتدریج بحالی کا کام جاری ہے تاہم اب بھی ایک بڑا حصہ بجلی سے محروم ہے — فائل فوٹوز: انسٹاگرام

رات گئے پاکستان میں بھر ہونے والے بجلی کے بریک ڈاؤن سے پوری ٹرانسمیشن، 22 ہزار میگا واٹ کی ترسیل اور تقسیم کا نظام ٹرپ کرگیا جس کی وجہ سے سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے شہروں اور علاقوں میں تاریکی چھاگئی۔

بجلی کی ترسیل کے نظام میں فریکوئنسی کے اچانک صفر ہونے سے ملک بھر میں رات گئے ہونے والے بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے بعد بتدریج بحالی کا کام جاری ہے تاہم اب بھی ایک بڑا حصہ بجلی سے محروم ہے۔

اس موقع پر جہاں ملک بھر کے عوام نے بجلی کے بریک ڈاؤن پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا وہیں شوبز شخصیات بھی اپنی رائے کا اظہار کرتی دکھائی دیں۔

مزید پڑھیں: ملک میں بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد بحالی کا کام جاری، کئی علاقوں میں تاحال بجلی غائب

گلوکارہ مومنہ مستحسن نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی ٹوئٹ میں اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں مزاحیہ انداز اپناتے ہوئے لکھا کہ ہماری تاروں میں پیدا ہونے والی خرابی جبکہ گلوکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں مزید کہا کہ مذاق کے علاوہ اُمید کرتی ہوں کہ سب محفوظ ہوں۔

اداکارہ زارا نور عباس نے کہا کہ چلو جی میرا بگ باس کا ایپی سوڈ بھی ڈاؤن لوڈ نہیں ہورہا اس نیٹ ورک پر۔ وائے فائے بھی نہیں آج ایویکشن ڈے تھا یار۔

انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ان کے آئی فون کی بیٹری ختم ہورہی ہے۔

اداکار نور حسن نے ایک مزاحیہ ٹوئٹ شیئر کی کہ پاکستان صحیح نہیں چل رہا تھا واپڈا سوئچ آف کرکے آن کررہا ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

علاوہ ازیں مارننگ شو میزبان اور اداکارہ شائستہ لودھی نے ٹوئٹ کی کہ برائے مہربانی ان کے لیے دعا کریں جو اس وقت وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

انہوں نے اس اُمید کا اظہار بھی کیا کہ پاکستان کے ہر ہسپتال میں اس دوران پاور سپلائی بیک اپ موجود ہو۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024