کوئٹہ: مچھ میں قتل کیے گئے کان کنوں کی تدفین کردی گئی
بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں قتل کیے گئے کان کنوں کی نماز جنازہ کوئٹہ کے ہزارہ ٹاؤن میں ادا کردی گئی، جس کے بعد میتوں کو سپردخاک کردیا گیا۔
کوئٹہ میں ہزارہ ٹاؤن قبرستان میں کان کنوں کے نماز جنازہ علامہ راجا ناصر عباس نے پڑھائی جس میں لواحقین، اہل علاقہ اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ وفاقی وزیر علی زیدی، معاون خصوصی زلفی بخاری، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری، صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا لانگو سمیت صوبائی وزرا ، اراکین اسمبلی اور سماجی رہنما بھی شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ: حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد ہزارہ برادری کا دھرنا ختم، میتوں کی تدفین کا اعلان
بعد ازاں نماز جنازہ کے بعد ان کان کنوں کی تدفین ہزارہ ٹاؤن قبرستان میں کی گئی۔
خیال رہے کہ رات گئے حکومت اور ہزارہ برادری کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد لواحقین نے 6 روز سے جاری دھرنے کو ختم کرنے اور میتوں کی تدفین کا اعلان کیا تھا۔
یاد رہے کہ 3 جنوری کو بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں مسلح افراد نے بندوق کے زور پر کمرے میں سونے والے 11 کان کنوں کو بے دردی سے قتل کردیا تھا۔
اس واقعے کے فوری بعد سے ہرازہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر اپنے پیاروں کی میتیں رکھ کر احتجاج شروع کردیا تھا۔
انتہائی سخت سردی میں دیے گئے اس دھرنے میں حکومت نے متعدد مرتبہ مذاکرات کی کوشش کی تھی تاہم ابتدائی طور پر یہ ناکام رہے تھے، بعد ازاں رات گئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال، وفاقی کابینہ کے 2 اراکین علی زیدی، زلفی بخاری، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے ایک مرتبہ پھر شہدا کمیٹی اور مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے نمائندوں سے مذاکرات کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: مچھ میں اغوا کے بعد 11 کان کنوں کا قتل
جس کے بعد لواحقین کے تمام مطالبات تسلیم کرتے ہوئے مذاکرات کی کامیابی کے بعد دھرنا ختم کرنے اور میتوں کی تدفین کا اعلان کیا گیا تھا، ساتھ ہی حکومتی ٹیم نے لواحقین کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وزیراعظم عمران خان کسی بھی وقت ’جلد‘ کوئٹہ آئیں گے۔
متاثرہ خاندانوں کو یہ بھی بتایا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا ہفتے کو کوئٹہ کے دورے کا امکان ہے۔
رات گئے جو حکومت کی جانب سے جن مطالبات کو تسلیم کیا گیا ان میں جے آئی ٹی کا قیام، عہدیداروں کی معطلی و دیگر شامل ہیں۔