چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کا چاند دیکھنے کیلئے سائنسی طریقہ اختیار کرنے کا عندیہ
رویت ہلال کمیٹی کے نئے سربراہ مولانا عبدالخبیر نے عید سمیت مذہبی تہواروں میں تنازعات کو ختم کرنے کے لیے شریعت کی حدود میں رہتے ہوئے چاند دیکھنے کے لیے سائنسی معلومات سے استفادہ کرنے کا عندیہ دے دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری سے ملاقات کی جہاں وفاقی وزیر نے انہیں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں چاند دیکھنے کے آلات نصب کیے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں: رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے جگہ کا تعین کیا گیا ہے اور کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) سے منظوری کی درخواست کی گئی ہے۔
چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کو بتایا گیا کہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کی کوشش سے ان آلات کی تنصیب کے بعد چاند دیکھنے کے معاملے پر کوئی متفقہ فیصلہ ممکن ہوگا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 'اس جدید دور میں ہر مسئلے کا حل سائنسی علم کے ذریعے نکالا جاتا ہے اور قومیں سائنس کو ترقی کے لیے استعمال کر رہی ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'اسلام اور سائنس میں تضاد نہیں ہے اور علم کو دی گئی اہمیت کے باعث اسلام دیگر مذاہب میں ممتاز ہے'۔
وفاقی وزیر نے مولانا عبدالخبیر کو چاند کے معاملے پر اپنی وزارت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ ان کا دفتر سائنس کی مدد سے متفقہ فیصلے کے لیے کمیٹی سے مکمل تعاون کرے گا۔
اس سے قبل رویت ہلال کمیٹی اور وفاقی وزیر کے درمیان شدید اختلافات رہے تھے اور ایک دوسرے کو اپنے متعین حدود میں رہنے کی تلقین کی جاتی رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری پر وزارت تک محدود رہنے کی پابندی لگنی چاہیے، مفتی منیب
موجودہ حکومت میں چاند دیکھنے کے معاملے پر مفتی منیب الرحمٰن پر تنقید کی جاتی رہی ہے، بالخصوصی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی جانب سے کئی بار ان پر تنقید کی گئی۔
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے چاند دیکھنے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہجری کیلینڈر بھی جاری کردیا گیا۔
مفتی منیب الرحمٰن نے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے جاری کردہ سالانہ کیلنڈر کے بھی شدید مخالفت کی تھی۔
رویت ہلال کمیٹی کے نئے چیئرمین مولانا عبدالخبیر نے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی سے قرآن و حدیث کی روشنی میں چاند کے معاملے پر تعاون حاصل کرنے کا عندیہ دیا۔
انہوں نے وفاقی وزیر سے پشاور کی مسجد مہابت خان کے مفتی شہاب الدین پوپلزئی کو بھی متفقہ فیصلے کے لیے راضی کرنے پر زور دیا تاکہ اہم مذہبی تہواروں میں تنازعات کا خاتمہ ہو۔
مفتی شہاب الدین پوپلزئی بھی چاند دیکھنے کے معاملے پر ٹیکنالوجی کے استعمال کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔
مولانا عبدالخبیر نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ رویت ہلال کمیٹی کے تمام اراکین وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کا دورہ کریں تاکہ انہیں سائنس کی تحقیق کی اہمیت اور مستقبل میں تمام معاملات میں اس کی اہمیت سے آگاہ کیا جائے۔
اس موقع پر وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے عہدیداروں نے چاند دیکھنے کے لیے تیار کیے گئے آلات کی مشق کرکے بھی دکھائی۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے دسمبر کے آخر میں رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن کو عہدے سے ہٹا کر بادشاہی مسجد لاہور کے مہتمم مولانا عبدالخبیر آزاد کو کمیٹی کا نیا چیئرمین مقرر کردیا تھا۔
وزارت مذہبی امور سے جاری نوٹی فکیشن میں بتایا گیا تھا کہ رویت ہلال کمیٹی کی تشکیل نو کر دی گئی ہے اور کمیٹی میں 19 ارکان شامل ہوں گے۔
مزید پڑھیں: مفتی منیب الرحمٰن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ مولانا عبدالخبیر آزاد کو کمیٹی کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے، دیگر اراکین میں ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، علامہ محمد حسین اکبر، مولانا فضل الرحیم، ڈاکٹر یاسین ظفر، مفتی اقبال چشتی، ڈاکٹر مفتی علی اصغر، مفتی فیصل احمد اور سید علی قرار نقوی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ مفتی یوسف کشمیری، حافظ عبدالغفور، مفتی فضلِ جمیل، مفتی قاری میر اللہ، صاحبزادہ سید حبیب اللہ چشتی اور مفتی ضمیر ساجد بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
کمیٹی میں اسپارکو، محکمہ موسمیات، وزارت سائنس ٹیکنالوجی اور وزارت مذہبی امور کا 20 گریڈ کا ایک، ایک نمائندہ بھی شامل ہوگا۔