• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

تابش گوہر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی کے عہدے سے مستعفی

شائع January 8, 2021
تابش گوہر کے الیکٹرک کے منیجنگ ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر
تابش گوہر کے الیکٹرک کے منیجنگ ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے استعفیٰ دے دیا۔

باخبر سرکاری ذرائع نے تصدیق کی کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے دبئی سے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کو بھیجا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تابش گوہر دوسرے ٹیکنوکریٹ ہیں، جنہوں نے 3 ماہ میں معاون خصوصی برائے توانائی کا عہدہ چھوڑا ہے کیونکہ شعبہ توانائی کے سخت چیلنجز حکومت کو پریشان کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: کے الیکٹرک کے سابق سی ای او تابش گوہر وزیر اعظم کے معاون خصوصی مقرر

اس سے قبل پاور ڈویژن سے سائڈلائن ہونے کے بعد نومبر کے پہلے ہفتے میں شہزاد قاسم مستعفی ہوگئے تھے اور انہوں نے صرف منرل مارکیٹنگ پر توجہ مرکوز کرنے کا کہا تھا۔

تابش گوہر، کے الیکٹرک کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر اور عارف نقوی کے مشکلات کا شکار ابراج کیپیٹل کے سینئر ایگزیکٹو تھے اور انہوں نے ستمبر میں شہزاد قاسم کی جگہ معاون خصوصی برائے توانائی کی جگہ سنبھالی تھی، شہزاد قاسم اور تابش گوہر امریکا سے تعلق رکھنے والی اے ای ایس کارپوریشن میں ساتھی تھے۔

تاہم یہ دونوں وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان اور معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر کی جوڑی کے ساتھ ایڈجسٹ نہیں ہوسکے جو کہ اے ای ایس کے سابق ایگزیکٹو تھے۔

باخبر ذرائع کا کہنا تھا کہ تابش گوہر نے کابینہ کے حالیہ اجلاس میں اصلاحات پر تبادلہ خیال کے دوران اپنے محدود دائرہ کار سے متعلق شکایت کی تھی۔

ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ تابش گوہر اپنے کام میں مداخلت اور کئی لوگوں کی دخل اندازی سے تنگ آچکے تھے اور وہ شکایت کرتے تھے کہ انہیں نہیں معلوم کہ انہیں کسے رپورٹ کرنا ہے، آیا انہیں وزیر برائے ترقی اسد عمر کو رپورٹ کرنا ہے یا وزیر توانائی عمر ایوب کو یا معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر یا وزیراعظم کو۔

یہ بھی پڑھیں: تابش گوہر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم

ایک اور عہدیدار کا کہنا تھا کہ تابش گوہر کا معروف چینلز اور اخبارات میں ہائی پروفائل انٹرویو جس میں چین پاک اقتصادی راہداری کے ذریعے کے الیکٹرک-شنگھائی معاہدے کو شامل کرنے اور پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی کی بحالی تجویز نے میدان میں موجود کچھ اہم کھلاڑیوں کو پریشان کردیا تھا۔

تاہم ان سب سے بڑھ کر اطلاعات کے مطابق تیل بحران کی اس تحقیقاتی رپورٹ کے بعد تابش گوہر دباؤ میں تھے جس میں بائیکو پیٹرولیم کو غلط کاموں کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا اور مزید تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

تابش گوہر بائیکو کی آڈٹ اینڈ ہیومن ریسورس کمیٹیز کے چیئرمین کے بطور پر کام کرچکے تھے۔


یہ خبر 08 جنوری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024