ڈیموکریٹ رکن کا سینیٹ کی دوسری نشست پر بھی فتح کا دعویٰ
ڈیموکریٹ رافیل ورناک کے بعد ڈیموکریٹ جان آسف نے بھی جارجیا کی دوسری سینیٹ کی نشست پر فتح کا دعویٰ کیا ہے، جس کے بعد ڈیموکریٹس کو کانگریس کا مکمل کنٹرول مل جائے گا۔
ری پبلکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نتائج کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔
مزید پڑھیں: امریکی صدارتی انتخاب کے نتیجے پر بین الاقوامی اخبارات کی دلچسپ سرخیاں
انہوں نے کہا کہ 3 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کی طرح آج کی ووٹنگ میں بھی دھاندلی ہوئی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی ویٹو استعمال کرنے کی دھمکی بھی دی تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ وہ یہ ویٹو کیوں اور کیسے استعمال کریں گے۔
انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ریاستیں (جنہوں نے ڈیموکریٹس کو ووٹ دیا) اپنے ووٹ کو درست کرنا چاہتی ہیں، اب انہیں معلوم ہوا کہ وہ بے ضابطگیوں اور دھوکا دہی پر مبنی تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بدعنوانی پر مبنی عمل کو کبھی قانون سازی کی منظوری نہیں ملے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'مائیک پینس کو یہ کرنا ہے انہیں واپس ریاستوں میں بھیج دیں اور ہم جیت جائیں گے۔ مائیک کرو، یہ جرات دکھانے کا وقت ہے'۔
بدھ کے روز ڈونلڈ ٹرمپ کے ہزاروں حامی انتخابی نتائج کو منسوخ کرنے کے ان کے مطالبے کی حمایت کے لیے وائٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوئے۔
ٹرمپ نے حامیوں کے اس بڑے ہجوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو لڑنے کے لیے تیار کرنا ہے اور اگر وہ لڑائی نہیں کرتے ہیں تو ہمیں ان لوگوں کو واپس بھیجنا ہوگا۔
واضح رہے کہ امریکا کے صدارتی انتخاب میں 4 روز تک جاری رہنے والی غیریقینی کی صورتحال اور اعصاب شکن مقابلے کے بعد ڈیموکریٹک اُمیدوار جو بائیڈن مطلوبہ 270 سے زائد الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے کے بعد ملک کے 46ویں صدر منتخب ہوگئے تھے۔
انتخاب کے دو روز بعد تک کوئی بھی اُمیدوار مطلوبہ 270 الیکٹورل ووٹس حاصل نہیں کر سکا تھا اور ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے جو بائیڈن 264 جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ 214 الیکٹورل ووٹس ہی حاصل کرسکے تھے۔
78 سالہ جو بائیڈن امریکا کے سب سے زائد العمر صدر ہوں گے جو جنوری 2021 کے وسط میں اپنا منصب سنبھالیں گے۔
ریاست جارجیا سے دونوں امیدواروں کی فتح کے بعد ڈیموکریٹس کو امریکی کانگریس کے دونوں چیمبرز، سینیٹ اور ایوان نمائندگان، میں کنٹرول مل جائے گا۔