دوران حمل ماں کے جسمانی وزن اور مردوں میں بانجھ پن کے درمیان تعلق دریافت
موٹاپے کی شکار خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے لڑکوں میں بلوغت کی عمر میں بانجھ پن کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپے سے خواتین کے جسم کے اندر متعدد تبدیلیاں آتی ہیں جو پیٹ میں نشوونما پانے والے بچوں پر بھی اثرات مرتب کرتی ہیں۔
طبی جریدے ایکٹا اوبیسٹریسا ایٹ گائنالوجیکا اسکینڈے نیویا میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایسے لڑکے جن کی ماؤں کا جسمانی وزن حمل سے زیادہ بہت زیادہ ہوتا ہے، ان میں بانجھ پن کا خطرہ 40 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
ڈنمارک میں ہونے والی اس تحقیق میں 9 ہزار سے زیادہ بالغ مردوں اور خواتین کو شامل کیا گیا تھا جن کی پیدائش 1984 سے 1997 کے دوران ہوئی تھی۔
آراہوس یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ نتائج سے ان شواہد میں اضافہ ہوتا ہے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ دوران حمل ماں کا جسمانی وزن مردوں کی مستقبل کی تولیدی صحت پر اثرات مرتب کرسکتا ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ برسوں میں مردوں میں بانجھ پن کی شرح میں دنیا بھر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اس عرصے میں موٹاپے کی شرح بھی بڑھ گئی ہے۔
دنیا بھر میں بانجھ پن کے ایک تہائی کیسز میں مردوں میں مسسائل کو دریافت کیا جاتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ حمل کے دوران وزن کو بڑھنے سے روکنا مستقبل کی نسلوں کو بانجھ پن سے بچانے کا اہم ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے۔
اس تحقیق میں شامل 9.4 فیصد افراد بانجھ پن کے شکار تھے، جبکہ محققین نے مختلف عناصر جیسے ماں کی عمر، تمباکو نوشی کی تاریخ اور الکحل کے استعمال کو بھی نتائج مرتب کرتے ہوئے مدنظر رکھا۔
محققین نے بتایا کہ ماں کا زیادہ جسمانی وزن مستقبل میں لڑکوں کی تولیدی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے، جس کے پیچھے متعدد میکنزمز ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چربی کے ٹشوز ہارمون سے متحرک ہوتے ہیں اور ماں کے پیٹ میں بچوں اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور وہ تولیدی نظام کی نشوونما میں مداخلت کرسکتے ہیں، جو بلوغت سے قبل ظاہر نہیں ہوتا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ اینڈوکرائن متاثر کرنے والے کیمیکلز کا اجتماع بھی ایسے منفی اثرات مرتب کرتا ہے جبکہ موٹاپے سے بھی جسم میں کم درجے کا میٹابولک ورم پیدا ہوتا ہے، جو کہ ابتدائی زندگی میں تولیدی فٹنس کے لیے پروگرام ہوتا ہے۔
یہ پہلی بار ہے جب حمل کے دوران ماں کے جسمانی وزن اور ان کے بیٹوں میں بانجھ پن کے درمیان ایک تعلق کو دریافت کیا گیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ ماں کا زیادہ جسمانی وزن لڑکوں کی تولیدی صحت پر اثرات مرتب کرتا ہے مگر اس حوالے سے ٹھوس تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔