• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو شکست دی جائے گی، عسکری قیادت

شائع January 5, 2021
جنرل قمر جاوید باجوہ کی صدارت میں 238ویں کور کمانڈر کانفرنس ہوئی— فوٹو: اسکرین گریب
جنرل قمر جاوید باجوہ کی صدارت میں 238ویں کور کمانڈر کانفرنس ہوئی— فوٹو: اسکرین گریب

پاک فوج کی قیادت نے جنرل ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں منعقدہ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ہر قیمت پر شکست دی جائے گی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی صدارت میں 238ویں کور کمانڈر کانفرنس منعقد ہوئی۔

بیان کے مطابق عسکری قیادت نے ملک اور خطے کی سیکیورٹی کے حالات کا جائزہ لیا بالخصوص سرحد، ملک کی اندرونی حالات کاجائزہ لیا گیا اور فوج کے دیگر پیشہ ورانہ امور زیر بحث آئے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ اجلاس میں لائن آف کنٹرول (ای او سی)، ورکنگ باؤنڈری اور مشرقی سرحد سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔

عسکری قیادت نے بلوچستان میں میں حالیہ واقعے میں شہید ہونے والے افرد سمیت 'پرامن اور محفوظ پاکستان' کے لیے قربانیاں دینے والے 'شہدا اور ان کے لواحقین کو خصوصی خراج عقیدت پیش کیا'۔

بیان میں کہا گیا کہ 'ان کی قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ہر قیمت پر شکست دی جائے گی'۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے بلوچستان کے علاقے مچھ میں دہشت گردی کے واقعے میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے 11 افراد کو اغوا کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: مچھ میں اغوا کے بعد 11 کان کنوں کا قتل

واقعے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

بلوچستان میں چند ماہ کے اندر دہشت گردی کا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے جبکہ صوبے میں گزشتہ چند برسوں سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

اکتوبر 2020 میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے کے دوران فرنٹیئر کور (ایف سی) بلوچستان کے 7 جوان اور سرکاری کمپنی آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (آو جی ڈی سی ایل) کے 7 سیکیورٹی گارڈ شہید ہوئے تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والے افراد کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ تربیت اور پیشہ ورانہ اقدار فوج کا مرکزی نکتہ ہے تاکہ کسی قسم کی کارروائی کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت کو بہتر کیا جائے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ 'تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہر سطح پر صلاحیت کے اعلیٰ معیارات اور قومی طاقت کے دیگر مظاہر اہمیت رکھتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'خطرات کو مکمل طور پر ختم کرنا صرف قومی اتفاق رائے سے ممکن ہے جہاں معاشرے کے تمام افراد اپنا کردار بھرپور ادا کرتے ہیں'۔

کشمیر کے یوم حق خودارادیت کے حوالے سے اجلاس میں کہا گیا کہ 'مظلوم کشمیری بھائیوں سے ان کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق ان کا حق ملنے تک مکمل یک جہتی کی جاتی ہے'۔

آئی ایس پی آر کے مطابق عسکری قیادت نے کہا کہ 'بھارتی فورسز کی جانب سے دہائیوں سے جاری ظلم و جبر کشمیریوں کی جدوجہد کو کمزور کرنے میں ناکام رہا ہے اور پرعزم کشمیری اپنے مقصد میں کامیاب ہوں گے'۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ افغان امن عمل اور خطے کے امن و استحکام کے لیے ہونے والی کوششوں پر اظہار اطمینان کیا گیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Mirza Jan 05, 2021 10:05pm
When?

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024