پنجاب پولیس نے آئی ایس پی آر کی طرز کا میڈیا ونگ بنالیا
لاہور: پنجاب پولیس نے نو تشکیل شدہ انفارمیشن مینجمنٹ اور ڈیٹا شیئرنگ سسٹم کے تحت ڈپٹی انسپکٹر جنرل (آپریشنز) سہیل اختر سکھیرا کو محکمے کا باضابطہ ترجمان مقرر کرلیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ عہدہ انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) کی طرز پر بننے والے ایک نیوز ونگ، پنجاب پولیس انفارمیشن بینک (پی پی آئی بی) کے تحت تشکیل دیا گیا ہے۔
انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس انعام غنی کے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق پی پی آئی بی پنجاب پولیس کی آواز بننے کے لیے ملکی اور بین الاقوامی الیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا کو پولیس کی خبریں اور معلومات نشر کرنے کے لیے میڈیا اور تعلقات عامہ کے شعبے کی حیثیت سے کام کرے گی۔
مزید پڑھیں: عمر شیخ کو سی سی پی او لاہور کے عہدے سے ہٹا دیا گیا
پیر کو جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ 'پنجاب پولیس اور انفارمیشن برانچ کے فرائض کو عام کرنے کے لیے پنجاب پولیس آرڈر 2002 کے آرٹیکل 27 کے تحت یہ حکم جاری کیا گیا ہے'۔
پی پی آئی بی کے بنیادی مقاصد باہمی تعاون کے ساتھ، شفاف، ذمہ دار اور جوابدہ سیکشن قائم کرنا، معلومات کے تبادلے کے عمل اور طریقہ کار کے لیے ادارہ بنانا اور مثبت اور پیشہ ورانہ کوششوں کے ذریعے پنجاب پولیس کا نرم اور مثبت تصور پیش کرنا ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اس کا دوسرا مقصد میڈیا اور عوام کے ساتھ اعتماد کا رشتہ قائم کرنا ہے۔
احکامات کے تحت پی پی آئی بی صوبائی پولیس کا لازمی حصہ ہوگی جس کی سربراہی پی پی آئی او کرے گی جس کی متعلقہ عملہ اور ملازمین مدد کریں گے۔
احکامات میں لکھا تھا کہ 'پنجاب پولیس کے سرکاری ترجمان کی حیثیت سے نو مقرر کردہ پی پی آئی او میڈیا ہاؤسز، ممتاز صحافیوں اور رائے عامہ کے رہنماؤں کے ساتھ رابطہ قائم کریں گے'۔
یہ بھی پڑھیں: سی سی پی او لاہور سمیت 3 پولیس افسران کی ترقی کا معاملہ غیر یقینی کا شکار
ترجمان، ضلعی اور علاقائی یونٹ کے تعلقات عامہ کے افسران کے ساتھ بھی رابطہ قائم کریں گے، حقائق کی درست نمائندگی اور معلومات کا تبادلہ یقینی بنائیں گے اور پولیس اور عوام کے درمیان اعتماد کے فروغ کو تخلیقی طریقے سے حل کرنے کے قابل بنائیں گے۔
عہدیدار پولیس کے بارے میں پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا نیوز آئٹمز، تصاویر اور ویڈیو فوٹیج کے لیے ڈیٹا بینک کو برقرار رکھنے کے بھی ذمہ دار ہوں گے۔
کہا گیا کہ میڈیا سے گفتگو، بریفنگز اور ریلیزز کے تمام معاملات جاری ہونے سے قبل پی پی آئی او سے اجازت طلب کی جائے گی۔