• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان 362رنز کے خسارے سے دوچار، اننگز کی شکست کا خطرہ منڈلانے لگا

شائع January 5, 2021
ہنری نکولس اور کپتان کین ولیمسن نے 369 رنز کی شراکت قائم کرکے کئی ریکارڈز توڑ دیے— فوٹو: اے ایف پی
ہنری نکولس اور کپتان کین ولیمسن نے 369 رنز کی شراکت قائم کرکے کئی ریکارڈز توڑ دیے— فوٹو: اے ایف پی

نیوزی لینڈ نے کین ولیمسن اور ہنری نکولس کی ریکارڈ ساز شراکت کی بدولت پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ پر گرفت مضبوط کرلی ہے اور 362 رنز کی برتری حاصل کر کے مہمان ٹیم کو اننگز کے خطرے سے دوچار کردیا ہے۔

کرائسٹ چرچ میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن نیوزی لینڈ نے 286 رنز تین کھلاڑی آؤٹ سے اپنی پہلی نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو کین ولیمسن 112 اور ہنری نکولس 89 رنز پر بیٹنگ کررہے تھے۔

دونوں کھلاڑیوں نے اپنی بیٹنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا اور مکمل اعتماد کے ساتھ بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستانی باؤلرز کا بھرپور امتحان لیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے گزشتہ روز کے برعکس اس مرتبہ کوئی موقع نہ دیا اور پاکستانی باؤلرز کی خبر لیتے ہوئے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی۔

کھانے کے وقفے تک یہ دونوں کھلاڑی 400 رنز مکمل کر کے اپنی ٹیم کی برتری کو 100 رنز سے زائد تک پہنچا چکے تھے۔

کھانے کے وقفے کے چند اوورز کے بعد پاکستان کو بالآخر اس وقت کامیابی ملی جب ہنری نکولس 18 چوکوں اور ایک چکے سے مزین 157 رنز کی کھیلنے کے بعد محمد عباس کی وکٹ بن گئے۔

انہوں نے کپتان ولیمسن کے ساتھ چوتھی وکٹ کے لیے 369 رنز کی شراکت قائم کی اور اس دوران کئی ریکارڈ بھی پاش پاش کردیے۔

نکولس کے آؤٹ ہونے کے بعد بی جے واٹلنگ وکٹ پر آئے لیکن ان کا قیام وکٹ پر محدود رہا اور وہ صرف 7 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کی وکٹ گر گئے۔

اس مرحلے پر اپمید تھی کہ شاید پاکستانی باؤلرز کیوی اننگز جلد سمیٹنے میں کامیاب ہو جائیں لیکن ولیمسن نے نئے آنے والے بلے باز ڈیرل مچل کے ساتھ مل کر ان ارمانوں کو خاک میں ملا دیا۔

ولیمسن نے نہ صرف اپنی ڈبل سنچری مکمل کی بلکہ تقریباً 5 رنز فی اوور کی اوسط سے کھیلتے ہوئے چھٹی وکٹ کے لیے 133 رنز کی شراکت بھی قائم کر کے اپنی ٹیم کی برتری کو 300 سے زائد تک پہنچانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔

ولیمسن 28 چوکوں کی مدد سے 238 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد فہیم اشرف کی وکٹ بن گئے۔

ولیمسن نے آؤٹ ہونے کے بعد بھی اننگز ختم نہ کی بلکہ ڈیرل مچل کو سنچری کے لیے وقت فراہم کیا جنہوں نے کپتان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے 112 گیندوں پر 8 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 102 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔

نیوزی لینڈ نے اپنی پہلی اننگز 659 رنز 6 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کردی اور پاکستان کے خلاف پہلی اننگز میں 362 رنز کی برتری حاصل کر لی۔

پاکستان کی جانب سے محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی اور فہیم اشرف نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جس کے لیے انہوں نے بالترتیب 98، 101 اور 106 رنز دیے۔

تاہم سب سے زیادہ مہنگے باؤلر نسیم شاہ ثابت ہوئے جنہوں نے 26 اوورز میں 141 رنز کی پٹائی برداشت کی اور کوئی وکٹ بھی نہ لے سکے جبکہ پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے ظفر گوہر نے بھی 32 اوورز میں 159 رنز دیے۔

پاکستان نے بھاری خسارے میں جانے کے بعد اننگز شروع کی تو 8ویں اوور میں 3 کے مجموعی اسکور پر شان مسعود بغیر کوئی رنز بنائے پویلین لوٹ گئے، شا نے پہلی اننگز میں بھی اسکور بورڈ کو زحمت نہیں دی تھی اور اس طرح انہوں نے میچ میں پیئر بنایا۔

جب میچ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 8 رنز بنائے تھے۔

پاکستان کو میچ میں اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے مزید 354 رنز درکار ہیں جہاں پہلی اننگز میں پاکستانی ٹیم 297 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔

نیوزی لینڈ کو دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں پہلے ہی 0-1 کی ناقابل شکست برتری حاصل ہے.

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024