ایشز: آسٹریلیا سیریز میں پہلی فتح کیلیے پرعزم

شائع August 9, 2013

آسٹریلین بلے باز ڈیوڈ وارنر نیٹ میں بیٹنگ پریکٹس کر رہے ہیں۔ فوٹو اے پی

چیسٹر لی اسٹریٹ: انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان پانچ میچوں پر مشتمل ایشز سیریز کا چوتھا میچ آج سے ڈرہم میں شروع ہو رہا ہے جہاں مہمان آسٹریلیا ایشز گنوانے کے باوجود مانچسٹر جیسی کارکردگی دکھانے کیلیے پرعزم ہے۔

انگلینڈ نے سیریز کے دونوں ٹیسٹ میچز جیت کر دو صفر کی برتری حاصل کر لی تھی تاہم تیسرے ٹیسٹ میں مہمان ٹیم نے کپتان مائیکل کلارک کی شاندار اننگ کی بدولت مانچسٹر میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر کے انگلینڈ کو دباؤ میں لے لیا تھا لیکن بارش کی مداخلت کے باعث وہ اسے فتح میں تبدیل نہ کر سکے۔

انگلینڈ کی ٹیم اس سے قبل بھی ایشز کی فاتح تھی اور ایشز کے قوانین کی رو سے سیریز میں دو صفر کی ناقابل شکست کی بدولت ایشز کی ٹرافی پر اس کا قبضہ برقرار رہے گا اور آسٹریلیا کو ٹرافی حاصل کرنے کیلیے رواں سال اسی کی سرزمین پر ہونے والی سیریز تک انتظار کرنا ہو گا۔

اب تک ہونے والے میچز امپائرز اور ہاٹ اسپاٹ ٹیکنالوجی کے مشکوک فیصلوں کے باعث مکمل طور پر تنازعات کی زد میں رہے اور اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

ابھی یہ تنازعات ختم نہ ہوئے تھے کہ آسٹریلین چینل 9 نے ایشز ٹیموں پر الزام لگایا کہ ہاٹ اسپاٹ ٹیکنالوجی کو دھوکا دینے کی غرض سے کھلاڑی بیٹ پر سیلیکون ٹیپ لگاتے ہیں۔

چینل 9 نے صرف انگلش ہی نہیں بلکہ کچھ آسٹریلین کھلاڑیوں کو بھی ساتھ لپیٹ لیا لیکن اس میں خاص طور پر انگلش کھلاڑی کیون پیٹرسن کا نام لیا گیا۔

اس حوالے سے کیون پیٹرسن نے کافی خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر گیند میرے بیٹ سے ٹکرائے گی تو میں خود کریز چھوڑ دوں گا، مجھے بیٹ پر سلیکون ٹیپ لگانے کی ضرورت نہیں۔

اس حوالے سے انگلش کپتان ایلسٹر کک اور ان کے آسٹریلین ہم منصب مائیکل کلارک نے بھی ان الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا جبکہ کک نے ان الزامات پر معافی کا بھی مطالبہ کیا۔

دوسری جانب سے سیریز میں کڑی تنقید کی زد میں رہنے والی ہاٹ اسپاٹ ٹیکنالوجی کو بقیہ دو ٹیسٹ میچز کیلیے بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور دونوں ٹیموں نے بھی اس پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

آج سے شروع ہونے والے میچ کیلیے آسٹریلین ٹیم کے حوصلے بلند ہیں اور وہ گزشتہ میچ کی فارم کو برقرار رکھتے ہوئے فتح کی خواہاں ہے۔

آسٹریلین ٹیم کے کپتان مائیکل کلارک نے کہا کہ جس طریقے سے ہم مانچسٹر میں کھیلے اس سے ہماری ٹیم کو کافی حوصلہ اور اعتماد ملا اور ہمیں مانچسٹر جیسی کارکردگی دوبارہ دکھانا ہو گی۔

یہ ٹیسٹ میچ ڈرہم کیلیے خاص اہمیت کا حامل ہے جو پہلی دفعہ کسی ایشز ٹیسٹ میچ کی میزبانی کرے گا، ڈرہم اس سے قبل بھی چار ٹیسٹ میچز کی میزبانی کر چکا ہے لیکن اس میں آج تک ایشز سیریز کا ایک بھی ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا گیا۔

اس ٹیسٹ کیلیے نیا گراؤنڈ ہونے کے باوجود ماہرین کا کہنا ہے کہ پچ گزشتہ تینوں میچوں سے مختلف نہ ہو گی اور اس میں بلے بازوں یا باؤلرز کیلیے کچھ بہت خاص نہ ہو گا۔

میچ کیلیے آسٹریلین ٹیم میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں تاہم اگر ریان ہیرس انجری سے صحتیاب نہیں ہو پاتے تو ان کی جگہ یقینی طور پر جیکسن برڈ لیں گے جنہیں حال ہی میں 12 رکنی اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

دوسری جانب انگلش ٹیم میں ایک تبدیلی متوقع ہے اور ٹم بریسنن کی جگہ ڈرہم کے فاسٹ باؤلرز کرس ٹریملٹ یا گراہم آنین کو کھلائے جانے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کو انگلینڈ کو لگاتار تیسری ایشز سیریز کی جیت سے روکنے کا چیلنج درپیش ہے جہاں اسے سے قبل ہونے والی دونوں ایشز سیریز میں انگلینڈ کی ٹیم کامیاب رہی تھی جس میں آسٹریلین سرزمین پر حاصل کی جانے والی کامیابی بھی شامل ہے اور اگر انگلینڈ یہ میچ جیت جاتی ہے تو وہ 1981 کے بعد لگاتار تین ایشز سیریز جیتنے والی تیسری انگلش ٹیم بن جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2025
کارٹون : 22 دسمبر 2025