• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

وزیراعظم کا نیب کی کارکردگی پر اظہارِ اطمینان

شائع January 4, 2021
وزیر اعظم نے نیب کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
وزیر اعظم نے نیب کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

وزیر اعظم عمران خان نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حقائق ظاہر کرتے ہیں کہ جب ریاستی اداروں کو سیاسی مداخلت کے بغیر آزادانہ کام کی اجازت دی جاتی ہے تو قوم کیسے منفعت پاتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں نیب کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: نیب کی 3 سالہ کارکردگی رپورٹ: قومی خزانے میں اربوں روپے جمع

انہوں نے کہا کہ درج ذیل حقائق ظاہر کرتے ہیں کہ جب ریاستی اداروں کو سیاسی مداخلت کے بغیر آزادانہ کام کرنے کی اجازت دی جاتی ہے تو قوم کیسے منفعت پاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدعنوان حکمرانوں کا یہ 10سالہ دورِ تاریک تھا جہاں پنجاب میں بدعنوان حکمرانوں کے 10سالہ دور میں ملنے والے محض 3 ارب کے مقابلے میں محکمہ انسدادِ بدعنوانی (اینٹی کرپشن) نے27 ماہ میں 206 ارب روپے وصول (ریکور) کیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے دس برس (2008 تا 2018) کے 104 ارب روپے کے مقابلے میں 2019 اور 2020 میں نیب نے کرپٹ افراد سے مجموعی طور پر 389 ارب روپے کی وصولیاں کیں۔

انہوں نے کہا کہ اداروں کی آزادی کے نتیجے میں یہ نظامِ احتساب کی فعالیت کے واضح آثار ہیں۔

یاد رہے کہ انہوں نے کہا کہ اداروں کی آزادی کے نتیجے میں نظامِ احتساب کی فعالیت کے یہ واضح آثار ہیں۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ انسداد کرپشن کے ادارے نے 2018 سے 2020 تک کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نیب راولپنڈی کو 2018 میں 8 ہزار 57، 2019 میں 8 ہزار 727، اور 2020 میں 4 ہزار 287 شکایات موصول ہوئیں اور تمام شکایات کو جانچ پڑتال کے بعد نمٹا دیا گیا تھا اور فی الحال کسی بھی شکایت پر کارروائی نہیں ہورہی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کی بڑے سیاستدانوں کے خلاف میگا کرپشن کیسز پر نظرثانی

فراہم کردہ رپورٹ کے مطابق نیب راولپنڈی نے 2018، 2019 اور 2020 میں بالترتیب 28 کروڑ، 93 ارب، اور 196 ارب روپے براہ راست اور بالواسطہ برآمد کیے۔

رپورٹ کے مطابق نیب لاہور نے 2018 میں 9 ارب، 2019 میں 33 ارب، 2020 میں 29 ارب روپے سے زائد رقوم براہ راست اور بالواسطہ برآمد کیں۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ نیب کراچی نے 2018 میں 8 ارب، 2019 میں 3 ارب، 2020 میں 80 ارب روپے سے زائد رقوم برآمد کیں جبکہ نیب خیبر پختونخواہ نے 2018 میں 35 کروڑ، 2019 میں 24 کروڑ اور 2020 میں 13 کروڑ روپے برآمد کیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیب سکھر نے 2018 میں 74 کروڑ، 2019 میں 8.5 ارب اور 2020 میں 16 ارب روپے براہ راست اور بالواسطہ برآمد کیے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024