• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

امریکی میزبان لیری کِنگ کورونا وائرس کے باعث ہسپتال میں زیرِ علاج

شائع January 3, 2021
لیری کنگ ایک ہفتے سے زائد مدت سے لاس اینجلس کے سیڈارز سنائی میڈیکل سینٹر میں زیرِ علاج ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
لیری کنگ ایک ہفتے سے زائد مدت سے لاس اینجلس کے سیڈارز سنائی میڈیکل سینٹر میں زیرِ علاج ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکا کے نامور ٹاک شو میزبان لیری کنگ عالمی وبا کی وجہ بننے والے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باعث ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

سی این این نے ان کے خاندان کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لیری کنگ ایک ہفتے سے زائد مدت سے لاس اینجلس کے سیڈارز سنائی میڈیکل سینٹر میں زیرِ علاج ہیں۔

فرانسیسی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق 87 سالہ لیری کنگ، ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا ہیں اور انہیں دیگر بیماریاں بھی لاحق ہیں، جن میں کئی مرتبہ ہونے والے ہارٹ اٹیکس،پھیپھڑوں کا کینسر اور انجائنا اٹیک شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: امریکی اداکار ایلن گارفیلڈ چل بسے

لیری کنگ امریکی ٹیلویژن پر جانی مانی شخصیات میں سے ایک ہیں، وہ اپنی رنگ برنگی ٹائز اور بڑے گلاسز سے پہچانے جاتے ہیں۔

انہوں نے 1974 سے ہر امریکی صدر سے لے کر عالمی رہنماؤں یاسر عرفات اور ولادیمیر پیوٹن، سیلیبریٹیز فرینک سیناترا، مارلون براندو اور باربرا اسٹریسنڈ کا انٹرویو کیا۔

لیری کنگ نے 25 برس تک سی این این پر 'لیری کنگ لائیو' کی میزبانی کی اور وہ 2010 میں ریٹائرڈ ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: امریکی اداکار مارک بلم ہلاک

تاہم انہوں نے اپنی ویب سائٹ پر انٹرویوز کا سلسلہ جاری رکھا اور 2012 میں آن ڈیمانڈ ڈیجیٹل نیٹ ورک اورا ٹی وی، جس کے وہ شریک بانی بھی تھی پر ' لیری کنگ ناؤ' کی میزبانی شروع کی۔

2012 میں انہوں نے اورا ٹی وی پر ایک اور شو 'پولیٹیکنگ ود لیری کنگ' کی میزبانی بھی شروع کی تھی۔

خیال رہے کہ عالمی وبا سے اب تک دنیا بھر میں 8 کروڑ 47 لاکھ افراد متاثر جبکہ 18 لاکھ 38 ہزار ہلاک ہوچکے ہیں۔

امریکا دنیا بھر میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے اور 3 جنوری کی رات تک امریکا میں کورونا سے 2 کروڑ سے زائد افراد متاثر جبکہ ساڑھے 3 لاکھ افراد ہلاک ہوچکے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024