’پی ڈی ایم کے احتجاج سے کوئی ٹینشن نہیں، جو خود محتاج ہو وہ کیا احتجاج کرے گا‘
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ٹی ایم) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں ان کے احتجاج سے کوئی ٹینشن نہیں ہے کیونکہ جو خود محتاج ہو وہ احتجاج کیا کرے گا۔
اپنے ایک بیان میں وزیرخارجہ نے پی ڈی ایم کی گزشتہ روز کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم، 31 جنوری کا انتظار کیوں کر رہی ہے، ہم ان کے کہنے پر یا ان کے دباؤ پر مستعفی نہیں ہونگے کیونکہ ہمارے پاس عوام کا مینڈیٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ درحقیقت پی ڈی ایم کا بیانیہ عوام کی دلچسپی کھوچکا ہے، وزیراعظم عمران خان کو ایوان کا اعتماد حاصل ہے وہ ان کے کہنے پر کیوں مستعفی ہوں گے۔
مزید پڑھیں: ہم اسٹیبلشمنٹ اور فوجی قیادت کو دھاندلی کا مجرم سمجھتے ہیں، فضل الرحمٰن
گزشتہ روز ہونے والے پی ڈی ایم کے اجلاس سے متعلق انہوں نے کہا کہ لاہور میں ساڑھے 5 گھنٹے تک ہونے والی پی ڈی ایم رہنماؤں کی یہ طویل نشست بے نتیجہ رہی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انہوں نے پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی اور یہ اعلان بھی کردیا کہ پی پی کی طرح ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ (پی ڈی ایم) کہہ رہے ہیں کہ سینیٹ کے انتخابات میں شمولیت کا فیصلہ وقت آنے پر کریں گے لیکن میں آج کہہ رہا ہوں کہ یہ سینیٹ انتخابات میں بھی حصہ لیں گے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اداروں نے ہمیشہ آئین اور قانون کے مطابق ذمہ داری نبھائی ہے اور اداروں پر دباؤ ڈالنے سے کچھ نہیں ہو گا، پوری قوم پی ڈی ایم کی حقیقت جان چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پی ڈی ایم کے احتجاج سے کوئی ٹینشن نہیں ہے کیونکہ جو خود محتاج ہو وہ احتجاج کیا کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ کو نواز شریف کی واپسی سے مشروط کردیا ہے، شاہ محمود
خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں پی ڈی ایم کے طویل اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ اجلاس میں ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ ہوا ہے، اصولی طور پر ہم کسی ادارے کے انتخاب کے خلاف نہیں ہیں اور سینیٹ انتخابات کے لیے ابھی وقت ہے، حالات کو مدنظر رکھا جائے گا اور اجلاس میں فیصلے کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے سی ای سی کے اجلاس کے حوالے سے قانونی اور سیاسی حوالے سے بتایا اور تجاویز مرتب کی ہیں اس پر تفصیل سے بات ہوئی اور متفقہ طور پر آرا قائم کی گئی ہے۔
مولانا نے کہا تھا کہ آئے روز ایک خاص مہم جوئی کے تحت میڈیا پر پی ڈی ایم میں اختلاف کی خبریں پھیلائی جاتی ہیں، آج وہ سب دم توڑ چکی ہیں اور پی ڈی ایم پہلے سے زیادہ مضبوط نظر آئی ہے۔