• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

وزیر اعظم نے اسٹیل کی قیمت بڑھنے کا نوٹس لے لیا

شائع January 2, 2021
ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن سے متعلق این سی سی اجلاس میں وزیر اعظم نے یہ فیصلہ لیا جس میں بلڈرز اور ڈویلپرز نے بھی شرکت کی تھی۔ - فائل فوٹو:ڈان
ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن سے متعلق این سی سی اجلاس میں وزیر اعظم نے یہ فیصلہ لیا جس میں بلڈرز اور ڈویلپرز نے بھی شرکت کی تھی۔ - فائل فوٹو:ڈان

کراچی: این سی سی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے بلڈرز نے ڈان کو بتایا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اسٹیل بارز کی بڑھتی قیمتوں کو دیکھنے کے لیے حکومت کے اعلی عہدیداروں اور نجی شعبے پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے وزیر صنعت صنعت حماد اظہر، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو جاوید غنی، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور نجی شعبے کے لوگوں پر مشتمل کمیٹی کو قابل عمل حل پیش کرنے کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں: اسٹیل کے بارز، سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ

جمعرات کو ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے یہ فیصلہ کیا جس میں بلڈرز اور ڈیولپرز نے بھی شرکت کی تھی۔

جب رائے طلب کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا تو وزیر صنعت نے کسی بھی کمیٹی کے تشکیل سے انکار کردیا۔

انہوں نے ڈان کو بتایا کہ 'اس معاملے کی جانچ پڑتال کے لیے صرف مشاورتی اجلاس ہوگا'۔

اجلاس میں موجود ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نے کمیٹی کو اسٹیل بارز کی مقامی پیداوار، صارفین کی دلچسپی اور حکومت کے ریوبیو پر اثرات سے متعلق تفصیلی تحقیقاتی تجزیے کے بعد اسٹیل بارز کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر حکمت عملی تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے تعمیراتی شعبے کیلئے پیکج کا اعلان کردیا

واضح رہے کہ بلڈرز حکومت پر مسلسل زور دے رہے ہیں کہ وہ نومبر کے وسط سے دسمبر تک اسٹیل بار کی قیمتوں میں 22،000 روپے فی ٹن اضافے کا کے بعد ایک لاکھ 32 ہزار 500 سے ایک لاکھ 35 ہزار 500 روپے فی ٹن ہونے کا نوٹس لے۔

دوسری جانب اسٹیل بارز بنانے والے اس کی وجہ عالمی منڈی میں اسٹیل کے اسکریپ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو ٹھہرا رہے ہیں۔

ملک میں تعمیراتی تیزی کے ساتھ اسٹیل کی قیمتوں میں اضافے نے بلڈرز کو اسٹیل بنانے والوں کے خلاف کردیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024