• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ایف بی آر پہلی ششماہی میں ٹیکس وصولی کے ہدف سے 16 ارب روپے پیچھے

شائع January 1, 2021
رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر کی مجموعی وصولی 22 کھرب 10 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 21 کھرب 94 ارب روپے رہی، رپورٹ - فائل فوٹو:اے پی پی
رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر کی مجموعی وصولی 22 کھرب 10 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 21 کھرب 94 ارب روپے رہی، رپورٹ - فائل فوٹو:اے پی پی

اسلام آباد: رواں مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی مجموعی وصولی 22 کھرب 10 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 21 کھرب 94 ارب روپے رہی جو 16 ارب روپے کی کمی ظاہر کرتا ہے۔

تاہم سالانہ ریونیو کی وصولی میں پانچ فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 20 کھرب 92 ارب روپے تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سالانہ ہدف کے حصول کے لیے ایف بی آر کو 2020-21 کی دوسری ششماہی (جنوری تا جون) کے دوران 27 کھرب 69 ارب روپے جمع کرنا ہوں گے۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر ریونیو کے حصول میں ناکام، شارٹ فال 111 ارب روپے تک پہنچ گیا

ماہانہ بنیاد پر ایف بی آر نے دسمبر میں 504 ارب روپے اکٹھے کیے جبکہ متوقع ہدف 541 ارب روپے تھا جس میں 37 ارب روپے کا شارٹ فال ظاہر ہوتا ہے۔

تاہم گزشتہ سال کے مقابلے میں اس میں 7 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ سال کے اسی مہینے کے دوران 469 ارب روپے کے وصولی کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ کارپوریٹ انکم ٹیکس ادائیگیوں کی وجہ سے دسمبر میں نمو عام طور پر زیادہ ہوتی ہے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود خان نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ آئندہ چند روز میں 10 ارب روپے کی مزید توقع کر رہے ہیں جو دسمبر کے وصولی میں مزید اضافہ کردے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہدف کے قریب ہے، ریونیو کی وصولی ملک میں معاشی نمو کی عکاسی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم اب ابھی کورونا وائرس کے اثرات کا مقابلہ کر رہے ہیں'۔

ڈاکٹر وقار مسعود نے کہا کہ وہ دوسری ششماہی حصے میں خاص طور پر مارچ کے بعد آمدنی کی وصولی میں اعلی نمو کی توقع کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہدف اس مفروضے پر طے کیا گیا تھا کہ کورونا وائرس نہیں ہوگا، وبائی امراض کے باوجود وصولی میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'سالانہ ہدف میں کوئی ترمیم نہیں ہوگی، ہم اس پر کام کر رہے ہیں، مالی سال کے آخر تک ایف بی آر ہدف کے بہت قریب ہوجائے گا، جیسے ہی معیشت میں تیزی آئے گی اس کے بہتر نتائج برآمد ہوں گے'۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کا ریونیو زیادہ دکھانے کیلئے 532 ارب روپے کے ریفنڈ کلیمز بلاک کرنے کا اعتراف

حکومت کی جانب سے متعدد اقدامات متعارف کرانے کے باوجود انکم ٹیکس کی وصولی توقعات سے بہت کم رہی۔

جولائی سے دسمبر کے عرصہ کے دوران انکم ٹیکس کی وصولی 823 ارب روپے رہی جبکہ اس کا ہدف 905 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا جو 82 ارب روپے کا شارٹ فال ظاہر کرتا ہے۔

گذشتہ سال کے اسی مہینے میں کی گئی 794 ارب روپے کی وصولی سے موازنہ کیا جائے تو انکم ٹیکس کی وصولی میں 4 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

دریں اثنا رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں سیلز ٹیکس وصولی 13 فیصد اضافے کے ساتھ 10 کھرب 13 ارب روپے ہوگئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 892 ارب روپے تھی۔

تاہم اس کا ہدف 869 ارب روپے تھا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں بہت کم تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024