• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

گوگل نے لوگوں کو انسٹاگرام اور ٹک ٹاک سے دور رکھنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا

شائع December 31, 2020
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

انٹرنیٹ صارفین کو دیگر ایپس جیسے انسٹاگرام اور ٹک ٹاک کی بجائے اپنے سرچ پیجز پر زیادہ وقت تک رکھنے کے لیے گوگل کا نیا ہتھیار سامنے آگیا ہے۔

گوگل کی جانب سے سرچ انجن میں ایک نئے فیچر کی آزمائش شروع ہوگئی ہے، جس میں صارفین انسٹاگرام اور ٹک ٹاک کی ویڈیوز ایپس کی بجائے براہ راست گوگل پر ہی دیکھ سکیں گے۔

یعنی ان ویڈیوز پر کلک کرنے پر ایپ کی بجائے اس کا ویب ورژن اوپن ہوگا، کیونکہ گوگل کے خیال میں ایپ میں جانے سے ہوسکتا ہے کہ لوگ اسی میں گم ہوجائیں۔

اس نئے طریقہ کار سے گوگل ارفین کو اپنے سرچ بیجز پر ہی رکھ سکے گا اور وہاں ہی انہیں وائرل ویڈیوز تک رسائی بھی فراہم کرے گا۔

ٹیک کرنچ کی رپورٹ کے مطابق یہ نیا فیچر فی الحال محدود صارفین کو دستیاب ہے جو اینڈرائیڈ اور آئی فون میں گوگل ایپ کے ٹاپ پر موجود ہے۔

اسے شارٹ ویڈیوز کا نام دیا گیا ہے جو اکتوبر میں متعارف کرائے جانے والے فیچر اسٹوریز سے مختلف ہے۔

شارٹ اسٹوریز کے فیچر میں گوگل کے پارٹنر بشمول فوربز، یو ایس اے ٹوڈے اور دیگر کا مواد نظر آتا ہے۔

اس کے مقابلے میں نیا شارٹ ویڈیوز کا فیچر صرف سوشل میڈیا ایپس کے لیے کام کرے گا، یعنی انسٹاگرام اور ٹک ٹاک کے ساتھ ساتھ یوٹیوب اور چند دیگر ایپس کے کلپس بھی وہاں موجود ہوں گے۔

یہ واضح نہیں کہ گوگل نے اس حوالے سے فیس بک اور ٹک ٹاک سے ان کے مواد تک رسائی کے لیے معاہدہ کیا ہے یا اپنے سرچ انجن کی انڈیکس پاور کو استعمال کرے گا۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ گوگل کی جانب سے یہ نیا فیچر تمام صافین کے لیے کب تک متعارف کرایا جائے گا۔

یہ بھی معلوم نہیں کہ یہ فیچر گوگل ایپ تک محدود رہے گا یا گوگل کے ویب ورژن پر بھی دستیاب ہوگا۔

گوگل کے ایک ترجمان کے مطابق اس فیچر کو فی الحال موبائل ڈیوائسز پر محدود تعداد میں افراد کے لیے پیش کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024