سالِ نو کی آمد: کراچی کے تمام ریسٹورنٹس، کاروباری مراکز رات 8 بجے بند کرنے کا حکم
نئے سال کی آمد کے موقع پر کمشنر کراچی نے 31 دسمبر کو شہر قائد کے تمام کاروباری مراکز اور ریسٹورنٹس رات 8 بجے بند کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
ڈپٹی کمشنرز کو ارسال کردہ مراسلے میں کہا گیا کہ 29 دسمبر کو کمشنر کراچی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں نئے سال کے سلسلے میں طے کردہ انتظامات پر نظر ثانی کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل کمشنر کراچی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نئے سال کے موقع پر 31 دسمبر کو تمام ریسٹورنٹس اور کاروباری مراکز شام 5 بجے تک بند کر دیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نیو ایئر نائٹ پر خوشی منانے والوں کو تنگ نہیں کیا جائے، وزیر اعلیٰ سندھ
آج جاری کردہ مراسلے کے مطابق قبل از وقت ریسٹورنٹس اور کاروباری مراکز بند کرنے کا فیصلہ سیکیورٹی وجوہات اور محکمہ پولیس کی درخواست پر کیا گیا ہے۔
نئے سال کے جشن کے سلسلے میں پولیس کی ہدایات
دوسری جانب کراچی پولیس کی جانب سے نئے سال پر عوام کے لیے کورونا وائرس اور سیکیورٹی کے تناظر میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
عوام کو ہدایت کی گئی کہ گھر سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال لازمی کریں اور کسی ایک جگہ یا مقام پر بلا ضرورت رک کر ہجوم نہ لگائیں۔
ساتھ ہی عوام کو ہدایت کی گئی کہ فائرنگ کرنے والوں کی ویڈیو یا شکایت واٹس ایپ نمبر 03435142770 پر دے کر اپنا قومی فریضہ نبھائیں۔
مزید پڑھیں: کراچی: یومِ آزادی کی خوشی میں ہوائی فائرنگ، 38 افراد زخمی
ترجمان پولیس کے جاری کردہ بیان کے مطابق تمام زونل ڈی آئی جیز کی نگرانی میں ڈسٹرکٹ ایس ایس پیز اور ایس پی انویسٹی گیشنز نفری کے ہمراہ اپنے علاقوں اور مرکزی شاہراوں پر رات 8 سے صبح 3 بجے تک موجود رہیں گے۔
کراچی پولیس نے عوام سے اپیل کی کہ غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں اور اپنے ارد گرد نظر رکھیں۔
شام 6 بجے سے ہیوی ٹریفک کے شہر میں داخلے پر پابندی
سالِ نو کی آمد کے سلسلے میں ٹریفک پولیس نے کراچی کے ٹریفک پلان سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ 31 دسمبر 2020 اور یکم جنوری 2021 کی درمیانی شب عوام مختلف تفریحی مقامات جیسے کلفٹن، باغ ابن قاسم، سی ویو کا رخ کریں گے، اس لیے کسی بھی روڈ کو بند نہیں کیا جارہا۔
ٹریفک پولیس نے بتایا کہ البتہ سی ویو پر صرف میکڈونلڈ سے ولیج ریسٹورنٹ تک ٹریفک ون وے چلے گی۔
اس کے علاوہ ٹریفک پولیس نے شامل 6 بجے سے سڑکوں پر رش کی صورحال معمول پر آنے تک تمام ہیوی ٹریفک مثلاً واٹر ٹینکر، ڈمپر، ٹرالر، ٹرک وغیرہ کے شہر میں داخلے پر پابندی لگادی
ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق سی ویو روڈ، مین شارع فیصل،عبداللہ ہارون روڈ، ڈاکٹر ضیاءالدین احمد روڈ، مائی کولاچی روڈ، کورنگی روڈ او ایم ٹی خان روڈ وغیرہ پر کسی بھی قسم کی پارکنگ کی اجازت نہیں ہوگی۔
ہوائی فائرنگ کے حوالے سے پولیس کے سخت احکامات
اس کے علاوہ پولیس کی جانب سے سال نو کی آمد پر ہلڑ بازی، ون ویلینگ، اور ہوائی فائرنگ کے حوالے سے خصوصی پیغام دیتے ہوئے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ نئے سال کی آمد کے موقع پر ہوائی فائرنگ سے اجتناب کریں کیوں کہ یہ قانوناً جرم ہے۔
پولیس نے خبردار کیا کہ کسی گھر یا مقام سے فائرنگ کا واقعہ رونما ہونے پر اس کے سربراہ سمیت ملوث افراد کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔
اے آئی جی نے کہا کہ ہوائی فائرنگ سے کوئی بھی شخص زخمی یا جاں بحق ہوسکتا ہے اس لیے ہوائی فائرنگ کرنے والوں کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ساتھ ہی ایس ایس پی سٹی سرفراز نواز کی جانب سے ایک بیان جاری میں بتایا گیا کہ فائرنگ میں ملوث افراد کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا جائے گا جس کی سزا کم سے کم 10 سال ہے اور یہ کہ ایک ناقابل ضمانت جرم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں سالِ نو کا جشن
پولیس نے عوام کی آگاہی کے لیے پولیس کی موبائلز، حساس مقامات پر فائرنگ سے اجتناب اور اس کے نقصانات کے حوالے سے بینرز آویزاں کر دیے گئے ہیں جبکہ ایس ایس پی کورنگی فیصل عبدالله چاچڑ نے مساجد سے اعلانات بھی کروائے۔
فارم ہاؤسز کو نوٹس
علاوہ ازیں سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر کی ہدایت پر تمام فارم ہاؤسز کو بھی پیشگی نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔
نوٹس میں خبردار کیا گیا کہ فارم ہاؤس میں کوئی بھی فائرنگ کرے گا تو اس کا مقدمہ فارم ہاؤس مالک اور منیجر کے خلاف درج ہوگا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ضلع ملیر میں موجود تمام فارم ہاؤسز پر کڑی نظر رکھی جائے گی، فارم ہاوس میں کوئی غیرقانونی سرگرمیاں نہیں ہونی چاہئیں۔
نوٹس میں ہدایت کی گئی کہ ہوائی فائرنگ کرنے والے افراد کی فوری اطلاع دی جائے، ہوائی فائرنگ ہوئی تو انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔