• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ایل او سی پار سے بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کا سپاہی شہید

شائع December 31, 2020
شہید سپاہی فضل الٰہی —تصویر: آئی ایس پی آر
شہید سپاہی فضل الٰہی —تصویر: آئی ایس پی آر

کراچی: آزاد جموں کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پار سے بھارتی فوج کی بلااشتعال شیلنگ اور فائرنگ سے پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایل او سی پار سے کھوئی رٹہ سیکٹر میں بھاری شیلنگ اور فائرنگ کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کا پاک فوج کے جوانوں نے مؤثر جواب دیا۔

تاہم بیان میں بتایا گیا کہ اس دوران ’فائرنگ کے تبادلے میں ایک بہادر سپاہی 35 سالہ فضل الٰہی شہید ہوگیا‘۔

مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارتی شر انگیزی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا سپاہی شہید

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہاٹ اسپرنگ سیکٹر میں پاکستانی فوج نے بھارتی فوج کے کواڈکاپٹر کو گرا دیا جو پاکستانی علاقے میں 100 میٹر تک گھس آیا تھا۔

ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ سال 2020 میں اب تک پاک فوج پاکستانی علاقے میں دخل اندازی کی کوشش کرنے والے 16 بھارتی کواڈ کاپٹرز کو گراچکی ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ایل او سی پار سے شیلنگ کے نتیجے میں کوٹ کوٹیرا سیکٹر میں ایک 34 سالہ شخص شدید زخمی ہوگیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعات میں تواتر سے اضافہ دیکھا گیا ہے اور آئے روز آزاد کشمیر میں ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے۔

23 دسمبر کو لائن آف کنٹرول کے ملحقہ سٹوال سیکٹر میں بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا ایک سپاہی شہید ہوگیا تھا۔

22 دسمبر کو ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی فوج نے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون شہید اور بچے سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ بھارتی فوج نے ایل او سی کے تتہ پانی اور جندروٹ سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی اور شہری آبادی کو مارٹر گولوں اور بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا تھا۔

اس سے قبل 18 دسمبر کو بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول سے ملحقہ آزاد جموں و کشمیر کے سیکٹر چری کوٹ پر فائرنگ کر کے اقوام متحدہ کی گاڑی کو بھی نشانہ بنایا جس میں پاکستان اور بھارت میں اقوام متحدہ کے مبصر ملٹری گروپ کے دو افسران سوار تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ، بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج

یہی نہیں بلکہ 10 دسمبر کو بھی کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی جارحیت، بلااشتعال فائرنگ سے شہری شہید

25 نومبر کو بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے گڑھی گاؤں کے رہائشی 33 سالہ انصار ولد محمد اشرف شہید ہوئے تھے۔

اس سے محض 3 روز قبل 22 نومبر کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 11 بے گناہ شہری شدید زخمی ہو گئے تھے۔

خیال رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024