• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

یمن: عدن ہوئی اڈے پر دھماکے، 26 افراد ہلاک

شائع December 30, 2020 اپ ڈیٹ December 31, 2020
دھماکوں میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوگئے —فوٹو: اے ایف پی
دھماکوں میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوگئے —فوٹو: اے ایف پی

یمن کے عدن ہوائی اڈے پر دھماکوں کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق دھماکے ایسے وقت پر ہوئے جب یمن کی نئی تشکیل شدہ کابینہ کے اراکین کا طیارہ ہوائی اڈے پر لینڈ کیا ہی تھا۔

مزید پڑھیں: خانہ جنگی و بیماریوں کے شکار ممالک یمن و لیبیا کورونا سے اب تک محفوظ

یمن کے بعض عہدیداروں نے دھماکوں کی ذمہ داری ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں پر ڈالی اور اسے ان کا ’بزدلانہ‘ حملہ قرار دیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق تمام وزرا دھماکوں میں محفوظ رہے تاہم 50 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوگئے۔

طبی اور سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) نے کہا کہ وہ ’بڑے پیمانے پر حادثاتی طبی ردعمل کا منصوبہ‘ تیار کر رہے ہیں۔

پہلے دھماکے کے بعد جب لوگ زخمیوں کی مدد کے لیے دوڑے تو دوسرا دھماکا ہوا۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ دھماکوں کی وجہ کیا ہے۔

اس دوران گولیوں کی بوچھاڑ کی آواز بھی سنائی دی۔

حادثے کے متعلق یمنی وزیر اطلاعات معمر الریانی اور وزیر اعظم معین عبدالملک سعید نے کہا کہ حکومت کے تمام اراکین محفوظ ہیں۔

معمر الریانی نے ٹوئٹ میں کہا کہ ’ہم اپنے عظیم لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ حکومت کے ارکان ٹھیک ہیں اور ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کا بزدلانہ حملہ ہمیں اپنا محب وطن فرض ادا کرنے سے باز نہیں رکھ سکے گا‘۔

مزید پڑھیں: یمنی حکومت اور علیحدگی پسندوں کے درمیان اختیارات کی تقسیم کا معاہدہ

انہوں نے کہا کہ یہ 'ناقابل قبول تشدد' کا عمل ہے۔

وزیر اعظم نے ٹوئٹ کیا کہ ’دہشت گرد حملے یمن اور اس کے عوام کے خلاف چلائی جانے والی جنگ کا ایک حصہ تھے۔

تاہم انہوں نے حوثی باغیوں پر الزام لگانے سے گریز کیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024