• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

آزاد کشمیر کے وزیر اعظم نے سلیکٹڈ کے سامنے جھکنے سے انکار کردیا، مریم نواز

شائع December 30, 2020 اپ ڈیٹ January 3, 2021
مریم نواز مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے یوم تاسیس کے موقع ورکرز کنونشن سے خطاب کررہی تھیں — فوٹو: ڈان نیوز
مریم نواز مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے یوم تاسیس کے موقع ورکرز کنونشن سے خطاب کررہی تھیں — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم نے سلیکٹڈ کے سامنے سر جھکانے سے انکار کردیا، وہ نہ نواز شریف کے نظریے سے پیچھے ہٹے اور نہ کشمیر سے ان کی تصویر اتاری۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے یوم تاسیس کے موقع ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ میں راجا فاروق حیدر کی دلیری کی معترف ہوں، میں نواز شریف اور راجا فاروق حیدر سے دلیری سیکھتی ہوں۔

مزید پڑھیں: فکس میچ کے ذریعے نواز شریف کو نکال دیا گیا، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہے، گلگت بلتستان میں حکومت تھی اور آزاد کشمیر میں حکومت ہے اور یہاں کے لیڈر نے سلیکٹڈ کے سامنے سر جھکانے سے انکار کردیا اور نہ نواز شریف کے نظریے سے پیچھے ہٹے اور نہ کشمیر سے اس کی تصویر اتاری۔

دوران خطاب انہوں نے کہا کہ میں مقبوضہ کشمیر کی بہنوں، بھائیوں، بزرگوں اور بیٹیوں کے لیے بھی پیغام لائی ہوں کہ نواز شریف اور مریم نواز آپ کے ساتھ ہیں اور جب آپ پر ظلم ہوتا ہے تو نواز شریف اور مریم نواز کا دل لہو لہان ہوتا ہے، جب آپ کے بیٹوں کی شہادت ہوتی ہے تو زخم ہماری روح پر لگتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جب عمران خان کی نالائقی اور نااہلی کی وجہ سے مودی کی جھولی میں کشمیر جاکر گرتا ہے اور پاکستان اس نالائق اعظم کی وجہ سے کشمیر کا مقدمہ ہار جاتا ہے تو زخم پورے پاکستان کے دلوں پر لگتا ہے‘۔

مریم نواز نے کہا کہ پاکستان میں جب ایک کمزور وزیر اعظم عوام کی طاقت سے نہیں آتا، جو آپ کے ووٹ سے نہیں آتا اور جب ایک کمزور حکومت ہوتی ہے تو بھارت جیسا دشمن پاکستان پر وار کرتا ہے، اس نے پاکستان کی شہ رگ پر وار کیا اور کامیاب ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: 'مریم نواز کی تقریر صرف والد، چچا اور بھائی پر تھی'

ان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان میں آپ کے ووٹوں سے آنے والے عوامی وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت ہوتی ہے تو مودی جیسا خود چل کر پاکستان آتا ہے، عوامی وزیر اعظم اور جعلی وزیر اعظم میں یہ فرق ہے، اسی لیے کہتے ہیں کہ ووٹ کو عزت دینا بہت ضروری ہے کیونکہ اگر ووٹ کو عزت نہیں ملتی تو پاکستان کی شہ رگ پر وار ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو فخر ہے کہ ہمارا تعلق پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ہے جو نہ صرف پاکستان کی خالق جماعت ہے بلکہ اس جماعت نے نواز شریف کے ہاتھوں پاکستان کو ایک ایٹمی طاقت بنایا اور پاکستان اور کشمیر کے کونے کونے کو ترقی سے سجایا اور سنوارا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی جدوجہد اور نظریے نے پاکستان کے کونے کونے کو وہ شعور دے دیا ہے کہ نواز شریف کی آواز بند ہے لیکن ہمارے مخالف بھی نواز شریف کی زبان بول رہے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ نواز شریف پر انہوں نے کیا کیا الزام نہیں لگائے، ریاستی دہشت گردی کا کیا کیا حربہ نہیں آزمایا، پاکستان کی ایک ایک پائی کو اپنی امانت سمجھنے والے پر انہوں نے کرپشن کا الزام لگایا، غداری کا الزام لگایا، اللہ اور رسولﷺ سے محبت کرنے والے نواز شریف پر انہوں نے مذہبی فتوے لگوائے لیکن پاکستان میں آج تک کسی نے ان الزامات کو نہیں مانا اور اٹھا کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف پر تو ایک بھی الزام ثابت نہیں ہوا اور انہوں نے اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑا اور آج ان پر نہ صرف ایک ایک الزام ثابت ہو رہا ہے بلکہ یہ ہر اس جرم کے مرتکب ہو رہے ہیں جس کا کبھی انہوں نے نواز شریف پر الزام لگایا تھا۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کے نظریے کیلئے جان دینا ایک حقیر نذرانہ ہوگا، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو اللہ تعالیٰ سچا ثابت کر رہا ہے اور ایک ایک بات پر سلیکٹڈ عمران خان اور اس کے سلیکٹرز ناکامی اور شرمندگی کا سامنا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ریاست کے اوپر ریاست کی بات کی اور جب کراچی میں میرے کمرے پر حملے ہوا، آئی جی کو اغوا کیا گیا اور پوری پولیس فورس چھٹی پر چلی گئی تو اس سے یہ بات ثابت ہو گئی، عمران خان کو اس واقعے کا علم تک نہیں تھا، اس کو بس ایک ڈمی بنا کر بٹھایا ہوا ہے اور انہوں نے اس سے پوچھنا بھی مناسب نہیں سمجھا لہٰذا نواز شریف کی ریاست کے اوپر ریاست کی بات تو ان کے مخالفین نے خود ہی درست ثابت کردی۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے کہا کہ جب عوامی وزیراعظم مقبول ہو جاتا ہے، اس کے پیچھے پورا پاکستان اور کشمیر کھڑا ہوتا ہے اور خدمت کر کے اگلا الیکشن بھی جیت رہا ہوتا ہے تو ان سے برداشت نہیں ہوتا، یہ پھر پاناما کی رٹ لگاتے ہیں اور اس میں سے کیا نکلتا ہے، شرم کرو تم ایک منتخب وزیراعظم کو اقامہ جیسے الزام پر گھر بھیجتے ہو۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں فیض آباد میں دھرنا ہوا تھا اور اس دھرنے کے کیس کے فیصلے میں ماسٹر مائنڈ بے نقاب ہوئے تو کیا نواز شریف کے بیانیے پر مہر نہیں لگی کہ منتخب حکومت کے خلاف سازشیں کون کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس جج نے دھرنے کے کیس میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کیا اور اس دھرنے کے کرداروں کو بے نقاب کیا، انہوں نے تمام ججوں میں سے صرف اس جج کو اٹھایا اور ان کے خلاف جھوٹا ریفرنس فائل کیا لیکن قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے ظلم کے آگے سر جھکانے سے انکار کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: فردوس عاشق اعوان نے مریم نواز اور بلاول بھٹو کو سیاسی نومولود قرار دے دیا

مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر نے خواجہ آصف کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر تم سمجھتے ہو کہ مسلم لیگ (ن) کے شیر ان چھوٹی حرکتوں سے ڈر جائیں گے تو عمران خان، کان کھول کر سن لو کہ تمہارا ہر ظلم مجھے پہلے سے بڑھ کر تقویت دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے شیر پہلے سے بھی زیادہ بہادری کے ساتھ ڈٹ کر تمہارے ظلم کا مقابلہ کریں گے اور اس ظالم اور منتقم مزاج عمران خان کو جانا ہی پڑے گا۔

مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ جب میں کل احسن اقبال کے گھر سے نکلی تو میرے پیچھے آئی بی اور ایجنسیز کی چار پانچ گاڑیاں لگ گئیں، ان کو لگا کہ یہ مجھے گرفتار کرنے آئے ہیں لیکن میں نے کہا کہ راستہ بھی یہی ہو گا اور گاڑی بھی، گرفتار کرنا ہے تو کر لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز اور خواجہ آصف کو گرفتار کرو، عوام کو یہ پتہ چلے کہ یہ ڈرپوک اعظم کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں اور جب مریم نواز بولتی ہے تو یہ حکومتی ایوان لرز جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم فوج کے خلاف نہیں بولتے، فوج ہمارا ادارہ ہے لیکن سنا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مفتی کفایت اللہ کے خلاف غداری یا فوج کے خلاف بولنے کا مقدمہ بن رہا ہے، اگر ان کے خلاف مقدمہ بن رہا ہے تو فوج کے خلاف بولنے پر اگر مقدمہ بنانا ہے تو عمران خان کے خلاف بھی بنایا جائے جن کی ویڈیوز سے سوشل میڈیا بھرا پڑا ہے۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم حکومت کو گھر بھیج کر دم لے گی، مریم نواز

انہوں نے وزیراعظم کو مزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تم کس منہ سے کہتے ہو کہ نواز شریف فوج کے خلاف بات کرتا ہے، نواز شریف وزیراعظم تھا تو ملک خوشحال تھا، دو جنگیں لڑیں جس کا تحفہ آمر پرویز مشرف دے کر گیا تھا، جب ہم ضرب عضب اور ردالفساد لڑ رہے تھے تو تجوریوں کے منہ کھول دیے تھے تاکہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو سکے۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ آج تم بہت فوج فوج کر رہے ہو، جو فوجی سیاچن پر کھڑے ہو کر سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں انہوں نے دفاع کیا کرنا ہے، انہیں ایک ہی فکر کھائے جا رہی ہوگی کہ ہمارے گھر کا چولہا نہیں جل رہا۔

انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ پاکستان فوج میں بھی بہت ایماندار اور وطن سے محبت کرنے والے لوگ ہیں، وہاں پر سارے پاپا جونز نہیں ہیں، وہاں سب کے پاس حرام کی اربوں کھربوں کی کمائی نہیں ہیں، بہت بڑی تعداد ایسے فوجیوں کی ہے جن کا گزارا صرف اپنی تنخواہوں پر ہوتا ہے اور یہ شاید پاکستان کی تاریخ کی پہلی ایسی حکومت آئی ہے کہ پاکستانی فوجیوں کی تنخواہیں نہیں بڑھیں۔

انہوں نے کہا کہ اب آزاد کشمیر کا الیکشن آ رہا ہے، اب ووٹ کو عزت اور ووٹ پر پہرہ دینے کی باری آزاد کشمیر کی ہے اور میں آپ سے وعدہ کرتی ہوں کہ آزاد کشمیر میں مسلم لیگ (ن) کی مہم کی قیادت مریم نواز کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جس طرح گلگت بلتستان نے مسلم لیگ (ن) کے سارے لوٹوں کو ہرا دیا اور رد کردیا، انشااللہ مسلم لیگ (ن) پورے پاکستان میں لوٹوں کا محاصرہ اور محاسبہ کرے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024