لاہور: بچی کا قتل کے بعد ریپ، ملزمان 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
لاہور کی ضلعی عدالت نے 7 سالہ بچی کو قتل کرنے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
واضح رہے گزشتہ روز لاہور پولیس کے تفتیشی ونگ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) شارق جمال نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ ملزمان رضوان یوسف نے اپنے دوست اللہ دتا کے ساتھ مل کر محلاں ول علاقے کے ایک گاؤں میں اپنی 7 سالہ کزن کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کا ریپ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: لاہور: 7 سالہ بچی کا قتل کے بعد ریپ، کزن گرفتار
پولیس نے گرفتار ملزمان کو عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا۔
ضلع کچہری کے ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ عمران علی جعفری نے کیس پر سماعت کی۔
مذکورہ مقدمے میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر نذیر حسین مغل نے عدالت میں دلائل دیے۔
انہوں نے عدالت میں کہا کہ ملزمان نے اپنا جرم چھپانے اور پکڑے جانے کے ڈر سے بچی کو گلا دبا کر قتل کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مظفر گڑھ: 5 سالہ بچی کے ساتھ ریپ کرنے والا ملزم گرفتار
ضلعی عدالت میں کیس کے تفتیشی افسر نے کہا کہ بچی کو اس کے چچا زاد کزن ملزم رضوان یوسف چیز کے بہانے باہر لے کر گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ملزم نے اپنے دوست اللہ دتا کے ساتھ مل کر گلہ دبایا اور زیادتی کا نشانہ بنایا اور بچی کی لاش قریبی قبرستان کے پاس جوہر میں پھینک دی۔
تفتیشی افسر نے عدالت میں ملزمان سے تفتیش اور برآمدگی کے لیے 14 دن کا جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔
مذکورہ واقعے سے متعلق پولیس نے بتایا تھا کہ پہلے بچی کے والدین کو لگا کہ وہ قرآن پڑھنے مدرسے گئی ہے تاہم جب کچھ گھنٹوں تک وہ واپس نہ آئی تو انہوں نے پولیس سے رجوع کیا۔
مزید پڑھیں: لاہور: ’ریپ‘ کے بعد 7 سالہ بچی کی زندگی کیلئے جنگ جاری
بعد ازاں پولیس نے اس معاملے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی جس نے گھر سے چند گز کے فاصلے پر ایک تالاب سے بچی کی لاش برآمد کرلی۔
دوسری جانب بچی کے والد نے رپورٹر کو بتایا تھا کہ وہ بچی کو رضوان سے اس کے 'بُرے کردار' کی وجہ سے دور رکھتے تھے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ وہ ایک مشترکہ گھر میں رہائش پذیر ہیں اور کئی مرتبہ انہوں نے رضوان کو اپنی کم سن بیٹی سے دور رہنے کا کہا تھا، ساتھ ہی انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخر کار ملزم نے وہی کیا جس کا انہیں خطرہ تھا۔