پہلا ٹیسٹ: نیوزی لینڈ کی پہلی اننگ 431 رنز کے جواب میں پاکستان کا 30 رنز پر ایک آؤٹ
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ کی پہلی اننگ 431 رنز کے جواب میں قومی ٹیم نے دوسرے دن کھیل کے اختتام تک 30 رنز بنا لیے اور اس کا ایک کھلاڑی آؤٹ ہوا ہے۔
ماؤنٹ منگنوئی میں کھیلے جارہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کیوی ٹیم نے 222 رنز 3 کھلاڑی آؤٹ پر کھیل کا آغاز کیا اور اننگ میں مجموعی طور پر 209 رنز کا اضافہ کیا۔
دوسری دن کا کھیل شروع ہونے پر 44 رنز کے اضافے کے بعد 266 کے مجموعی اسکور پر ہینری نکولس 56 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
تاہم نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 23 ویں سنچری پوری کی اور وہ 129 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
مزید پڑھیں: پہلا ٹیسٹ: ڈراپ کیچز اور ولیمسن، ٹیلر کی بدولت نیوزی لینڈ کی پوزیشن مستحکم
281 رنز پر 5 ویں وکٹ کین ولیمسن کی کھونے کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم نے تھوڑا احتیاط سے بلے بازی کی اور 317 کے مجموعی اسکور پر مچر سینٹنر 19 رنز بنا کر فہیم اشرف کی گیند کا شکار بنے۔
جس کے بعد واٹلنگ اور جمیسن نے ساتویں وکٹ کے لیے 66 رنز کی شراکت داری قائم کی اور 383 کے مجموعی اسکور پر کیل جمیسن 32 رنز بنا کر محمد عباس کی گیند کا شکار ہوئے، جس کے بعد اگلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ٹم ساؤتھی تھے۔
نیوزی لینڈ کی اگلی وکٹ 421 رنز پر واٹلنگ کی گری جو 73 رنز بنا کر یاسر شاہ کی گیند کا شکار ہوئے، جس کے بعد 431 رنز پر نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم آؤٹ ہوگئی۔
پاکستان کی جانب شاہین شاہ آفریدی نے 109 رنز دیکر 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ یاسر شاہ نے 113 رنز دیکر 3 کھلاڑیوں کو اپنا شکار بنایا۔
محمد عباس، فہیم اشرف اور نسیم شاہ کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے پہلی اننگ میں سب سے زیادہ رنز کین ولیمسن نے 129 رنز بنائے، جس کے بعد روس ٹیلر 70، واٹلنگ 73 اور ہینری نکولس 56 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
یہ بھی پڑھیں: نامزد کپتان بابر اعظم سے قبل ان کے نائب رضوان کا بطور کپتان ڈیبیو
نیوزی لینڈ کے 431 رنز کے جواب میں پاکستانی ٹیم کا آغاز اچھا نہیں ہوا اور 28 رنز کے مجموعی اسکور پر شان مسعود 10 رنز بنا کر جمی سن کی گیند کا شکار ہوئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کھیل کے آغاز پر پاکستان کے قائم مقام کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا تھا جو ابتدائی چند اوورز میں بالکل درست ثابت ہوا تھا۔
تاہم بعد ازاں کیوی بلے بازوں نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرکے ایک بڑے اسکور کی جانب راہ گامزن کی۔