کورونا ویکسین کا استعمال 'اخلاقی طور' پر قابل قبول ہے، ویٹی کن
کیتھولک مسیحیوں کے مرکز ویٹی کن نے واضح کیا ہے کہ اگر کورونا وائرس سے تحفظ کے لیے بنائی گئی ویکسین میں 'مردہ جَنَین' کا مرکب شامل ہے تو بھی 'اخلاقی طور' پر اس کا استعمال قابل قبول ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ویٹی کن سٹی کے واچ ڈاگ دفتر سے جاری بیان میں دنیا بھر کے کیتھولک مسیحیوں کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ کوئی دوسرا ٹھوس متبادل نہ ہونے کے باعث ویکسین کا استعمال کر سکتے ہیں۔
ویٹی کن کے مطابق انہیں حالیہ سال میں ویکسینز میں استعمال ہونے والے اجزا کا مذہبی نقطہ نظر سے جائزہ لینے کی درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔
اور ایسی درخواستوں پر مختلف خطوں کے بشپس اور دیگر مسیحی عالموں سے مشورہ کرکے جائزہ لیا گیا اور ان درخواستوں کے جائزے کی نگرانی پوپ فرانسس نے خود کی تھی، جنہوں نے اب معلومات کو عام کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ویٹی کن سٹی کی جانب سے جاری بیان میں کسی بھی کورونا ویکسین کا ذکر نہیں کیا گیا اور نہ ہی بتایا گیا ہے کہ ویکسینز کی تیاری میں 'مردہ جَنَین' سے حاصل شدہ مرکب استعمال کیے گئے ہیں یا نہیں، تاہم بتایا گیا کہ اگر ایسا ہوا بھی ہے تو بھی ویکسینز کا استعمال 'اخلاقی طور' پر قابل قبول ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں میں کورونا ویکسین کے حلال یا حرام ہونے سے متعلق تحفظات
ویٹی کن نے جہاں مسیحیوں کو ویکسین استعمال کرنے کی تجویز دی، وہیں وضاحت بھی جاری کی کہ ویکسین کی اجازت دیئے جانے کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ پاپائیت کے مرکز کی ترجیحات تبدیل ہوگئیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسیحیت کی تعلیم اور ویٹی کن اسقاط حمل کو گناہ عظیم سمجھتے ہیں، تاہم اس وقت کوئی دوسرا متبادل نہ ہونے کی وجہ سے کورونا ویکسین کو استعمال کرنا نہ صرف مجبوری ہے بلکہ اخلاقی طور پر بھی قابل قبول ہے۔
ویٹی کن کے مطابق کورونا سے تحفظ کے لیے لی جانے والی ویکسین کو خیراتی کام کے طور پر دیکھا جانا چاہیے اور نسلوں کے تحفظ کے لیے اس کام سے گریز نہیں کرنا چاہیے۔
ساتھ ہی بیان میں ویکسین کی تیاری، اسے دیر تک محفوظ رکھنے میں پیش آنے والی مشکلات اور طبی تحقیق کے دوران آنے والے مسائل کا ذکر بھی کیا اور کہا ویکسین کی تیاری آسان مرحلہ نہیں ہوتا۔
ویٹی کن نے اپنے پیروکاروں پر واضح کیا کہ وہ لوگوں کو اس بات کا پابند نہیں کرسکتے کہ وہ ان کی بتائی گئی ویکسین استعمال کریں، یہ استعمال کرنے والے پر منحصر ہے کہ وہ کون سی ویکسین استعمال کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: شریعت کے مطابق کورونا ویکسین استعمال کی جا سکتی ہے، یو اے ای شریعت کونسل
مسیحیت کے مرکز کی جانب سے کورونا ویکسین سے متعلق وضاحت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کہ رواں ماہ دسمبر سے دنیا کے بعض ممالک میں ویکسین کا استعمال شروع ہوا ہے۔
کورونا ویکسین کے استعمال کا آغاز ہوتے ہی دنیا میں اس کے حرام و حلال یا اس کے انسانی صحت اور خصوصی طور پر تولیدی صحت پر پڑنے والے اثرات پر بحث شروع ہوگئی ہے۔
ویٹی کن سے قبل متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی فتویٰ دینے والی حکومتی اتھارٹی نے بھی واضح کیا تھا کہ کورونا ویکسین کو استعمال کرنا عین شرعی ہے۔
یو اے ای کی کونسل کے مطابق اگر کسی ویکسین میں سوئر کے گوشت کے اجزا استعمال کیے بھی گئے ہیں تو بھی اس وقت اور کوئی محفوظ متبادل نہ ہونے کی وجہ سے شرعی لحاظ سے ویکسین کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔