غیر قانونی فنڈنگ کیس میں حافظ سعید کو ساڑھے 15 سال قید
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے غیر قانونی فنڈنگ کیس میں کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو مجموعی طور پر ساڑھے 15 سال قید کی سزا سنادی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز بٹر نے ٹرائل مکمل ہونے پر فیصلہ سنایا۔
حافظ سعید کی جانب سے ایڈووکیٹ نصیر الدین نیئر عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے حافظ سعید پر مجموعی طور پر ایک لاکھ 70 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: جماعت الدعوۃ کے 3 ملزمان کو مزید دو مقدمات میں سزا اور جرمانہ
جماعت الدعوۃ کے دیگر رہنماؤں حافظ عبدالسلام ، پروفیسر ظفر اقبال، محمد اشرف اور یحییٰ مجاہد کو بھی ساڑھے 15، 15 سال قید اور جرمانہ جبکہ حافظ عبد الرحمٰن مکی کو 6 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
واضح رہے کہ جماعت الدعوۃ کے رہنماؤں پر کُل 41 مقدمات درج ہیں۔
5 دسمبر کو انسداد دہشت گردی عدالت نے کالعدم جماعت الدعوۃ کے 3 ملزمان کو مزید دو مقدمات میں سزائیں سنائی تھیں۔
اس سے قبل بھی متعدد رہنماؤں عدالت سے قید و جرمانے کی سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔
مزید پڑھیں: دہشتگردوں کی مالی معاونت: جماعت الدعوۃ کے مزید 4 رہنماؤں کو سزائیں
یاد رہے کہ سی ٹی ڈی نے 2015 میں مذکورہ مجرمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشنز 11-ایف (2)(5)(6)، 11-ایچ(2)، ایچ-آئی، 11-این اور جے-2 کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔
قبل ازیں 12 فروری 2020 کو اے ٹی سی نمبر ایک نے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حاٖفظ محمد سعید اور ملک ظفر اقبال کو 5، 5 برس قید کی سزا سنائی تھی۔