اسرائیل کو تسلیم کرنے کا یو اے ای کے ویزا کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے کوئی دباؤ نہیں ہے۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے بتایا کہ پاکستان واضح کرچکا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے حل تک یہودی ریاست کو تسلیم نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے کوئی دباؤ نہیں ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے کا متحدہ عرب امارات کے ویزہ کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل کے ایک وزیر کا بیان بھی سامنا آیا تھا جس میں انہوں نے نام بتائے بغیر کہا دو مسلم ممالک سے تعلقات معمول پر لانے کے لیے بات چیت کا اشارہ دیا تھا تاہم انہوں نے واضح کردیا تھا کہ ان میں پاکستان اور سعودی عرب نہیں۔
خیال رہے کہ 5 عرب ریاستوں کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرکے اس سے تعلقات معمول پر لانے کے بعد ہی پاکستان نے واضح کردیا تھا کہ وہ یہودی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے رواں ہفتے ہونے والے متحدہ عرب امارات کے دو روزہ دورے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دورے میں اماراتی حکام سے متعدد عالمی و باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نیگورنو-کاراباخ کی فتح پر آذرببائیجان کو مبارکباد
انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان باہمی مشاورت کا دور منعقد ہوا جس میں سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔
ان کہنا تھا کہ پاکستان نیگورنو-کاراباخ کی تاریخی فتح پر آذربائیجان کو مبارکباد پیش کی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل سے پہلا کمرشل طیارہ مراکش میں اتر گیا
بھارت کی پاکستان مخالف مہم بے نقاب
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں بھارت کی پاکستان مخالف مہم بے نقاب ہوئی، بھارت کے ریپبلک ٹی وی کو پاکستان کے خلاف مہم پر جرمانہ بھی ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ ڈوزئیر میں بھارت کی پاکستان مین تخریب کاری، منصوبہ بندی، مالی امداد اور رابطوں کو بے نقاب کیا گیا اور اب بھارت کو ذہن نشین کرلینا چاہیے کہ ایسی غلط بیانی پر مبنی مہمات ماضی میں بھی ناکام ہوئیں اور اب بھی ہوں گی۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں محاصرے اور کریک ڈاؤن کو 500 سے زائد روز ہو چکے ہیں اور حالیہ دنوں میں قابض فورسز نے جعلی محاصرے اور سرچ آپریشن میں دو بچوں کے والد ظہیر عباس لون کو شہید کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں قتل عام سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور رواں برس بھارت نے 3 ہزار 12 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں جن میں 28 نہتے شہری شہید ہوے۔
انہوں نے کہا کہ 'پاکستان عالمی برادری سے نوٹس لینے کی اپیل کرتا ہے'۔
زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت میں پاکستانی ہندوؤں کا پاکستانی ڈاکٹر کی موجودگی میں پوسٹ مارٹم کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ پاکستانی ہائی کمشن نے اس حوالے سے باقاعدہ درخواست کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے بھارت سے پوسٹ مارٹم رپورٹ، جائے وقوع کی تصاویر اور بیانات طلب کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈین پولیس کی تحقیقات مکمل، کریمہ بلوچ کی موت کو ’غیرمجرمانہ‘ قرار دے دیا
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں قتل ہونے والے 11 پاکستانی ہندوؤں کی بیٹی نے ایف آئی آر کروائی، 'ہمارا بھارت سے مطالبہ ہے کہ وہ پاکستانی ہندو تھے لہذا ہمیں تسلی بخش جواب دیا جائے'۔
انہوں نے کہا کہ 'ابھی تک بھارت سے موصول شدہ معلومات تسلی بخش نہیں ہے، بھارت نے اطمینان بخش ابتدائی تحقیقات بھی نہیں کی ہیں'۔
یورپی یونین کی جانب سے بھارت کے ریپبلک ٹی وی پر پاکستان مخالف مواد چلانے پر جرمانہ عائد کیے جانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان ک کہنا تھا کہ 'یورپی یونین ڈس انفو لیب سے پہلے سے ہی پاکستان مسلسل بھارت کی پاکستان مخالف مہم کو بے نقاب کر رہا تھا، ڈس انفو لیب کی رپورٹ پاکستان کے موقف کی تائید ہے'۔
انہوں نے کہا کہ آف کام کے بھارتی ریپبلک ٹی وی کو جرمانہ بھارت اور وہاں کی حکمراں جماعت بی جے پی کے لیے باعث شرمندگی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم پہلے ہی کہتے تھے کہ بھارت دنیا بھر پاکستان کو بدنام کر رہا ہے'۔
کینیڈا میں کریما بلوچ کے مبینہ قتل کے واقعے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کریمہ بلوچ کے قتل کے فوری بعد ٹورنٹو میں پاکستانی قونصل جنرل نے پولیس سے رابطہ کیا کیونکہ کریمہ بلوچ پاکستانی شہری تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے مطابق کریمہ بلوچ کے قتل کے حوالے سے جرم کے کوئی شواہد نہیں ملے، کینیڈا کی پولیس کا بیان اہم ہے۔