• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

شریعت کے مطابق کورونا ویکسین استعمال کی جا سکتی ہے، یو اے ای شریعت کونسل

شائع December 23, 2020
متبادل نہ ہونے کی وجہ سے ویکسین استعمال کرنا عین اسلامی ہے، فتویٰ کونسل—فوٹو: گلف بزنس
متبادل نہ ہونے کی وجہ سے ویکسین استعمال کرنا عین اسلامی ہے، فتویٰ کونسل—فوٹو: گلف بزنس

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں مذہب سے متعلق فتوے جاری کرنے کی مجاز حکومتی اتھارٹی نے فتویٰ دیا ہے کہ شریعت کے مطابق کورونا کی ویکسین کو استعمال کرنا جائز ہے۔

اماراتی کونسل کا فتویٰ ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا جب کورونا سے بچاؤ کی ویکسینز کے حوالے سے اسلامی ممالک میں اس کے حرام اور حلال کی بحث شروع ہوگئی ہے۔

کورونا سے تحفظ دینے والی ویکسینز کا استعمال دنیا میں رواں ماہ کے آغاز میں ہوا تھا اور اب تک امریکا و یورپی ممالک سمیت مشرق وسطیٰ کے مسلم ممالک میں بھی عام لوگوں کو ویکسین دی جا رہی ہے۔

ویکسین کے عام استعمال کے بعد اسلامی ممالک میں یہ بحث شروع ہوگئی کہ ویکسین میں خنزیر یا سور کے گوشت کے اجزا شامل ہیں، جس کی وجہ سے مذکورہ ویکسین حرام ہے۔

تاہم اب متحدہ عرب امارات کی اسلامی شریعت کونسل نے فتویٰ دیا ہے کہ اگر ویکسین میں جنزیر کے گوشت کے اجزا بھی شامل ہیں تو بھی اسے استعمال کرنا شریعت کے عین مطابق ہے۔

عرب اخبار خلیج ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ یو اے ای کونسل کے چیئرمین شیخ عبداللہ بن بیاہ نے جاری کیے گئے فتویٰ میں کہا کہ اسلامی نقطہ نظر سے ویکسین کو استعمال کرنا جائز ہے۔

انہوں نے فتویٰ میں بتایا کہ شریعت اور مذہب کی تعلیمات کے مطابق انسانی جسم اور زندگی کے تحفظ کے لیے کورونا ویکسین کا استعمال عین شریعت کے مطابق ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں میں کورونا ویکسین کے حلال یا حرام ہونے سے متعلق تحفظات

فتویٰ میں کہا گیا کہ اگر ویکسین میں غیر حلال اجزا بھی شامل ہیں تو بھی اسے شریعت کے اصولوں کے مطابق استعمال کیا جا سکتا ہے، کیوں کہ اس کا کوئی متبادل نہیں۔

کونسل نے لوگوں کو اپیل کی کہ وہ اس ضمن میں حکومت کا ساتھ دیں اور ویکسین کے استعمال کے دیگر سائیڈ افیکٹس یا نقصانات سے متعلق وضاحت کرنا حکومت اور طبی اداروں کا کام ہے۔

اسی حوالے سے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کونسل نے کہا ہے کہ اس وقت کورونا ویکسین کا اور کوئی متبادل نہیں اور اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی کے تحفظ کے لیے اسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ کورونا کے تحفظ کی ویکسین بنانے والی کمپنیوں نے تاحال اس کی کوئی وضاحت نہیں دی کہ انہوں نے ویکسین کی تیاری میں خنزیر کے گوشت کے اجزا استعمال کیے ہیں یا نہیں۔

تاہم عام طور پر بعض ویکسینز میں خنزیر کے گوشت اور ہڈیوں میں پائی جانے والی ریشہ دار پروٹین کو استعمال کیا جاتا ہے۔

خنزیر کے گوشت اور ہڈیوں سے لی گئی ریشہ دار پروٹین کو کچھ فارمولوں کے ساتھ جیلاٹن نامی مرکب میں تبدیل کیا جاتا ہے، جسے بعض ویکسینز میں استعمال کیا جاتا ہے۔

جیلاٹن نامی مرکب بعض ویکسینز کو کئی سال تک ٹھنڈک اور گرمی میں خراب ہونے سے بچاتا ہے اور اس مرکب کو غیر مسلم ممالک میں کھانوں کو بھی کافی سال تک تازہ رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

wajid Dec 23, 2020 03:26pm
yeh wou log hay jo shariat ki bat kar rahe hay jin logo nay israil ko taslim kar liya?

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024