• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

رضوان کی عمدہ بیٹنگ، پاکستان تیسرے ٹی20 میچ میں کامیاب

شائع December 22, 2020
محمد رضوان نے 89 رنز کی اننگز کھیلی — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
محمد رضوان نے 89 رنز کی اننگز کھیلی — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

پاکستان نے محمد رضوان کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت نیوزی لینڈ کو تیسرے ٹی20 میچ میں 4 وکٹوں سے شکست دے دی لیکن نیوزی لینڈ نے سیریز 1-2 سے اپنے نام کر لی۔

نیپیئر میں کھیلے گئے سیریز کے آخری ٹی20 میچ میں پاکستان کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کرنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم کو مارٹن گپٹل اور ٹم سیفرٹ نے 40 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا۔

مارٹن گپٹل نے حارث رؤف کا استقبال چھکا لگا کر کیا لیکن اگلی ہی گیند پر پاکستانی فاسٹ باؤلر نے انہیں کپتان شاداب خان کی مدد سے چلتا کردیا۔

اگلے ہی اوور میں باؤلنگ کے لیے لائے گئے فہیم اشرف نے کین ولیمسن کی وکٹیں بکھیر کر پاکستان کو دوسری کامیابی دلائی۔

نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کے باؤلڈ ہونے کا منظر— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کے باؤلڈ ہونے کا منظر— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

پچھلے میچ کے مرد میدان ٹم سیفرٹ اس میچ میں بھی جارحانہ موڈ میں نظر آئے اور تین چھکوں کی مدد سے 20 گیندوں پر 35 رنز بنائے لیکن اس سے قبل کہ وہ مزید خطرناک ثابت ہوتے، فہیم اشرف نے ان کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔

اسکور 109 تک پہنچا تو شاہین شاہ آفریدی نے اپنے دوسرے اسپیل کی پہلی ہی گیند پر وکٹ لے کر جبکہ فہیم اشرف نے جیمز نیشام کو آؤٹ کر کے پاکستان کو پانچویں کامیابی دلائی۔

اسکاٹ کگلیجن نے ایک چھکے اور چوکے کی مدد سے 14 رنز بنائے جس کے بعد شاہین شاہ آفریدی نے انہیں چلتا کردیا۔

لیکن دوسرے اینڈ سے ڈیون کونوے نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسکور آگے بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھا اور اختتامی اوورز میں جارحانہ بیٹنگ کی۔

کونوے اننگز کے آخری اوور میں 45 گیندوں پر 63 رنز بنانے کے بعد حارث رؤف کی وکٹ بنے۔

ڈیون کونوے کی عمدہ اننگز کی بدولت نیوزی لینڈ کی ٹیم معقول مجموعہ سجانے میں کامیاب رہی— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
ڈیون کونوے کی عمدہ اننگز کی بدولت نیوزی لینڈ کی ٹیم معقول مجموعہ سجانے میں کامیاب رہی— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

نیوزی لینڈ نے 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 173رنز بنائے تھے۔

پاکستان کی جانب سے فہیم اشرف تین وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ شاہین آفریدی اور حارث رؤف نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

حیدر علی اور محمد رضوان نے اننگز کا آغاز کیا تو دونوں کھلاڑیوں نے ٹیم کو 40رنز کا آغاز فراہم کیا۔

پاکستان کو پہلا نقصان اس وقت پہنچا جب مارٹن گپٹل کی جگہ متبادل فیلڈر کی حیثیت سے میدان میں موجود مچل نے حیدر کا شاندار کیچ لیا، انہوں نے 11 رنز بنائے۔

متبادل فیلڈر مچل کے بہترین کیچ نے حیدر کی اننگز کا خاتمہ کردیا— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
متبادل فیلڈر مچل کے بہترین کیچ نے حیدر کی اننگز کا خاتمہ کردیا— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

پہلی وکٹ گرنے کے بعد محمد رضوان کا ساتھ دینے محمد حفیظ آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے دوسری وکٹ کے لیے عمدہ شراکت قائم کی۔

محمد رضوان نے اپنی نصف سنچری مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ حفیظ کے ہمراہ 72 رنز کی شراکت بھی قائم کی اپنی نصف سنچری جبکہ پاکستانی ٹیم اپنی سنچری مکمل کر چکی ہے۔

پاکستان کی دوسری وکٹ اس وقت گری جب حفیظ 41 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے جبکہ خوشدل بھی صرف 13 رنز بنا سکے۔

دوسرے اینڈ سے رضوان نے عمدہ کھیل جاری رکھتے ہوئے اسکور آگے بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھا لیکن فہیم اشرف اور شاداب خان یکے بعد دیگرے دو گیندوں پر ٹم ساؤدھی کو وکٹ دے کر چلتے بنے۔

محمد رضوان 59 گیندوں پر 3 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 89 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

میچ کے آخری اوور میں افتخار نے چھکا لگا کر پاکستان کو فتح سے ہمکنار کرایا۔

پاکستان کی فتح کے باوجود نیوزی لینڈ کی ٹیم سیریز 1-2 سے جیتنے میں کامیاب رہی۔

رضوان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ سیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ ٹم سیفرٹ لے اڑے۔

اس سے قبل نیپیئر میں کھیلے جا رہے میچ کے لیے تیم میں تین تبدیلیاں کی گئی تھیں اور وہاب ریاض کی جگہ محمد حسنین، عماد وسیم کی جگہ افتخار احمد اور عبداللہ شفیق کی جگہ حسین طلعت کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھی۔

پاکستان: شاداب خان(کپتان)، محمد حفیظ، حیدر علی، محمد رضوان، حسین طلعت، افتخار احمد، خوشدل شاہ، فہیم اشرف، محمد حسنین، حارث رؤف اور شاہین شاہ آفریدی۔

نیوزی لینڈ: کین ولیمسن(کپتان)، مارٹن گپٹل، ٹم سیفرٹ، ڈیون کونوے، گلین فلپس، جیمز نیشام، کائل جیمیسن، اش سودھی، اسکاٹ کگلیجن، ٹم ساؤدھی اور ٹرینٹ بولٹ۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024