• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

وبا کے باوجود معیشت کمال انداز میں تبدیلی کی جانب گامزن ہے، وزیراعظم

شائع December 22, 2020
وزیراعظم نے کرنٹ اکاؤنٹ سے متعلق ٹوئٹ کی—فائل فوٹو: عمران خان فیس بک
وزیراعظم نے کرنٹ اکاؤنٹ سے متعلق ٹوئٹ کی—فائل فوٹو: عمران خان فیس بک

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کووڈ 19 کی وبا کے باوجود معیشت کمال انداز میں پلٹ رہی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں وزیراعظم نے لکھا کہ وبا کے باوجود معیشت کے بارے میں اچھی خبر ہے کہ یہ کمال انداز میں پلٹ رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ماہ نومبر میں کرنٹ اکاؤنٹ 447 ملین (44 کروڑ 70 لاکھ) ڈالر سرپلس رہا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالہ سال کے ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے خسارے کے بجائے اس سال کرنٹ اکاؤنٹ اب تک ایک ارب 60 کروڑ ڈالر سرپلس ہوچکا ہے۔

مزید پڑھیں: ترسیلات زر مسلسل چھٹے ماہ 2 ارب ڈالر سے زائد

وزیراعظم نے بتایا کہ مرکزی بینک کے ذخائر بھی 13 ارب ڈالر تک بڑھ چکے ہیں جو 3 برس میں سب سے زیادہ ہیں۔

واضح رہے کہ یہ مسلسل 5 واں مہینہ ہے جب کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا ہے، اس سے قبل گزشتہ ماہ یہ بتایا گیا تھا کہ اکتوبر میں مسلسل چوتھے ماہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا تھا۔

گزشتہ ماہ سامنے آنے والے اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ اکتوبر میں کرنٹ اکاؤنٹ ماہانہ بنیاد پر ستمبر کے 5 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے مقابلے 547 فیصد بڑھا۔

مرکزی بینک نے کہا تھا کہ 'اس سرپلس کی وجہ ترسیلات زر میں مستقل اضافہ اور تجارتی خسارے میں کمی ہونا ہے'۔

یہاں یہ بھی واضح رہے کہ دسمبر میں سامنے آنے والے نومبر کے ترسیلات زر کے اعداد و شمار میں یہ مسلسل چھٹے مہینے 2 ارب ڈالر سے زائد رہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل چوتھے ماہ بھی سرپلس ہوگیا

اسٹیٹ بینک نے بتایا تھا کہ نومبر میں ترسیلات زر ماہانہ بنیادوں پر اکتوبر کے مقابلے میں 2.4 فیصد بڑھ کر 2 ارب 34 ارب ڈالر رہی تھیں۔

اس کے علاوہ رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں ترقی گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 27 فیصد دیکھی گئی تھی۔

مرکزی بینک نے کہا تھا کہ ’مالی سال 21 میں جولائی سے نومبر کے دوران ورکرز ترسیلات زر غیر معمولی سطح پر 11 ارب 77 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 26.9 فیصد زیادہ ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024