سال کا سب سے چھوٹا دن اور طویل ترین رات
ویسے تو سردی کے موسم میں دن چھوٹے اور راتیں لمبی ہوجاتی ہیں، لیکن آج یعنی 21 دسمبر کا دن سال 2020 کا سب سے چھوٹا دن ہے۔
ویسے تو ہر سال ہی ایسا ہوتا ہے مگر رواں برس کی خاص بات مشتری اور زحل کا بہت زیادہ قریب آنا ہے۔
ہمارے نظام شمسی کے یہ 2 سب سے بڑے سیارے 400 سال بعد اتنے قریب آئے ہیں مگر زمین پر ان کی قربت کا یہ نظارہ 800 سال دیکھا جاسکے گا۔
غروب آفتاب کے بعد ان سیاروں کو آسمان پر دیکھا جاسکے گا۔
جیسے آج کا دن سے سے چھوٹا ہوگا ویسے ہی آج کی رات سال کی سب سے لمبی رات ہوگی۔
اس دن کو انگریزی میں winter solstice (راس الجدی) بھی کہا جاتا ہے۔
اسکا نام راس جدی اس لئے رکھا گیا ہے کیوں کہ سورج اس دن جدی کے برج میں موجود ہوتا ہے.
خط جدی خط استوا کے نیچے موجود ہے. یہ اصل میں سب سے جنوب میں واقع جنوبی بلد ہے جس پر سورج سال میں ایک دفعہ پہنچتا ہے. خط جدی کا زاویہ 23.45 جنوب درجے ہے.
ایک شخص جو 21 دسمبر کو 23.45 درجے جنوب کی بلد پر موجود ہوگا تو وہ سورج کو اپنے سر کے عین اوپر دیکھے گا۔
اس کے علاوہ جنوبی نصف کرہ میں دن لمبے اور راتیں چھوٹی ہوں گی، جبکہ شمالی نصف کرّہ میں راتیں لمبی اور دن چھوٹے ہوں گے، یہی صورتحال جون میں الٹ ہوجاتی ہے، جب جنوبی نصف کرہ میں راتیں لمبی اور دن چھوٹے جبکہ دوسری جانب دن لمبے اور راتیں چھوٹی ہوجاتی ہیں۔
اگلے تین دنوں تک طلوع آفتاب کا وقت یہی رہے گا، البتہ سورج غروب ہونے کا وقت تبدیل ہوتا جائے گا۔