• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کورونا کی نئی قسم، سعودی عرب اور عمان نے ایک ہفتے کیلئے بین الاقوامی پروازیں معطل کردیں

شائع December 21, 2020
پابندیوں پر کورونا وائرس کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کے تناظر میں دوبارہ جائزہ لیا جائے گا —تصویر: جدہ ایئرپورٹ ویب سائٹ
پابندیوں پر کورونا وائرس کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کے تناظر میں دوبارہ جائزہ لیا جائے گا —تصویر: جدہ ایئرپورٹ ویب سائٹ

سعودی عرب اور عُمان نے کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کے ردِعمل میں تمام بین الاقوامی مسافر پروازوں کو ایک ہفتے کے لیے معطل کردیا۔

سعودی عرب میں زمینی اور سمندری راستوں سے داخلہ بھی اس عرصے کے دوران معطل رہے گا جسے مزید ایک ہفتے تک توسیع دی جاسکتی ہے۔

سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلے متعدد ممالک میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کے باعث کیے گئے جب تک وائرس کی نوعیت واضح نہ ہوجائے اور اس وقت تک شہریوں، تارکین وطن کی صحت عامہ کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرتے ہوئے پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب و بحرین میں کورونا ویکسین کا استعمال شروع

رپورٹ کے مطابق کچھ پروازوں کو غیر معمولی صورتحال میں آنے کی اجازت ہوگی اور جو غیر ملکی پروازیں پہلے سے ہی مملکت میں موجود ہیں انہیں واپسی کی اجازت ہوگی۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے مذکورہ فیصلے برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک میں وائرس کی نئی قسم کی لہر کے ردِ عمل میں کیے گئے۔

نئے فیصلوں کے تحت جو فرد بھی کسی یورپی ملک سے 8 دسمبر کے بعد سعودی عرب پہنچا اسے آمد کی تاریخ سے 2 ہفتوں تک قرنطینہ میں رہنا ہوگا، اس کے علاوہ سیلف آئیسولیشن کے عرصے کے دوران ان کا کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا جو ہر 5 روز بعد دوبارہ ہوگا۔

علاوہ ازیں جو کوئی بھی گزشتہ 3 ماہ کے عرصے میں کسی زیادہ خطرے والے یا یورپی سے گزر کر سعودی عرب پہنچا اسے بھی لازماً ٹیسٹ کروانا ہوگا۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کا آغاز

تاہم جن ممالک میں تبدیل شدہ وائرس سامنے نہیں آیا وہاں سے اشیا، اناج کی نقل و حرکت اور فراہمی کا سلسلہ جاری رہے گا، مذکورہ پابندیوں پر کورونا وائرس کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کے تناظر میں دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں اب تک 3 لاکھ 61 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ 6 ہزار 100 مریض اس وبا کے باعث لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

دوسری جانب عُمان نے بھی بین الاقوامی پروازوں پر ایک ہفتے کی پابندی عائد کردی ہے۔

عمان کی سول ایوی ایشن کی جانب سے جایر سرکلر میں کہا گیا ہے کہ سپریم کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں 22 دسمبر سے 29 دسمبر 2020 تک سلطنت سے تمام بین الاقوامی مسافر پروازوں کی آمد و رفت پر پابندی ہوگی۔

تاہم کارگو پروازوں کو اس پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

پی آئی اے کی پروازیں منسوخ

سعودی عرب کی جانب سے پروازوں کی معطلی کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے بھی اسلام آباد، کراچی، لاہور اور ملتان سے سعودی عرب کے لیے اپنی متعدد پروازیں منسوخ کردی ہیں۔

ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے اس سلسلے میں بتایا کہ جب تک پروازوں کے اجازت نامے دوبارہ حاصل نہیں ہوتے پروازیں منسوخ رہیں گی اور تمام متاثرہ مسافروں کو پروازیں بحال ہوتے ہی پروازوں پر ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

انہوں نے تمام مسافروں سے اپیل کی کہ اپنے درست فون نمبرز پر کال سینٹر کے ذریعے اندراج کروائیں تاکہ ان کو بروقت معلومات مہیا کی جاسکیں اور کسی بھی رہنمائی یا معلومات کے لیے پی آئی اے کے کال سینٹر 111768768 پر کسی بھی وقت رابطہ کریں۔

عمان کی طرف سے بین الاقوامی پروازوں پر پابندی کے بعد پی آئی اے کی پاکستان کے مختلف شہروں سے مسقط کی پروازیں بھی منسوخ کردی گئیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پابندی کے دوران پی آئی اے کی پروازیں عمان کے لیے آپریٹ نہیں کریں گی، جبکہ تمام متاثرہ مسافروں کو پروازیں بحال ہوتے ہی پروازوں پر ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

کورونا وائرس کی نئی قسم

دسمبر کے وسط میں برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم کو دریافت کیا گیا تھا اور اب انکشاف ہوا ہے کہ یہ دیگر اقسام کے مقابلے میں 70 فیصد زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔

برطانوی حکومت کے چیف سائنٹیفک آفیسر سر پیٹرک ویلانس نے نئی قسم کے پھیلاؤ کی رفتار کے اعدادوشمار تو نہیں بتائے، مگر اسے وی یو آئی 202012/01 کا نام دیتے ہوئے کہا کہ یہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس نئی قسم میں 23 مختلف جینیاتی تبدیلیاں ہوئی ہیں، ان میں بیشتر کا تعلق وائرس کے ان حصوں سے ہے جو وائرس کو انسانی خلیات جکڑنے میں مدد دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ نئی قسم سب سے پہلے ستمبر میں سامنے آئی تھی، نومبر کے وسط میں لندن میں 28 فیصد نئے کیسز اس کا نتیجہ تھے جبکہ 9 دسمبر تک یہ شرح 62 فیصد تک پہنچ گئی۔

رپورٹ کے مطابق وائرس کی یہ نئی قسم کم از کم دیگر 3 ممالک تک پھیل چکی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024