• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، اہلکار شہید

شائع December 21, 2020
آئی ایس پی آر کے مطابق لانس نائیک محمد اقبال خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے شہید ہوگئے—فوٹو: آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کے مطابق لانس نائیک محمد اقبال خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے شہید ہوگئے—فوٹو: آئی ایس پی آر

بلوچستان کے ضلع آواران کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 'دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی موجودگی کے حوالے سے خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو واگزار کرانے کے لیے آواران کے قریب جٹ بازار میں کارروائی کی'۔

بیان میں کہا گیا کہ 'دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں لانس نائک محمد اقبال زخمی ہوگئے اور انہیں فوری طور پر کراچی روانہ کر دیا گیا'۔

مزید پڑھیں: تربت: دہشت گردوں کی سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ، اہلکار شہید

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 'زخمی جوان خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے شہید ہوگیا'۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ 'سیکیورٹی فورسز نے جٹ بازار کے پورے علاقے کو کامیابی سے کلیئر کردیا'۔

خیال رہے کہ 17 اکتوبرکو بلوچستان کے شہر تربت کے قریب دہشت گردوں کی سیکیورٹی فرسز پر فائرنگ سے ایک فوجی اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ دہشت گردی کا واقعہ تربت سے 35 کلومیٹر جنوب مشرق میں جَھکی کے مقام پر پیش آیا۔

دہشت گردوں کے ساتھ سیکیورٹی فورسز کی پیٹرولنگ پارٹی کی فائرنگ کے تبادلے میں لانس نائیک وسیم اللہ شہید جبکہ 3 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔

اس سے قبل 15 اکتوبر کو بلوچستان کے ضلع گوادر کے علاقے اورماڑا میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل) کے کارواں پر دہشت گردوں کے حملے میں 7 سیکیورٹی گارڈز سمیت سیکیورٹی فورسز کے 14 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: دہشت گردوں کے حملے میں 14 سیکیورٹی اہلکار شہید

آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ ‘گوادر سے کراچی جانے والے او جی ڈی سی ایل کے کاروان کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان کوسٹل ہائی وے پر اورماڑا کے قریب فائرنگ کا تبادلہ ہوا’۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘سیکیورٹی فورسز نے مؤثر جواب دیا اور او جی ڈی سی ایل کے ملازمین کی سلامتی کو یقینی بناتے ہوئے انہیں جائے وقوع سے بحفاظت نکال لیا’۔

قبل ازیں 12 ستمبر کو شمالی وزیرستان کی تحصیل میرانشاہ میں ریموٹ کنٹرول دھماکے کے نتیجے میں پاک فوج کے اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکا میرانشاہ کے بویا روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ کے قریب ہوا۔

بیان میں کہا گیا کہ دھماکے کے نتیجے میں 33 سالہ سپاہی ساجد شہید ہوگئے۔

4 ستمبر کو بھی شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے قافلے کے قریب آئی ای ڈی دھماکے میں ایک افسر سمیت 3 اہلکار شہید ہو گئے تھے۔

آئی ایس پی آر کا بیان میں کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں شگانشپا روڈ پر گھیریوم سیکٹر میں سڑک کی مرمت کرنے والی ٹیم کی حفاظت پر مامور پاک فوج کے دستے کے قریب دہشت گردوں کی جانب سے ریموٹ کنٹرول دھماکا کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024