• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

بین الافغان مذاکرات قیام امن کا تاریخی موقع فراہم کر رہے ہیں، وزیر اعظم

شائع December 18, 2020
طالبان کے سیاسی کمیشن کے وفد نے ملاعبدالغنی برادر کی سربراہی میں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی — فوٹو: پی آئی ڈی
طالبان کے سیاسی کمیشن کے وفد نے ملاعبدالغنی برادر کی سربراہی میں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بین الافغان مذاکرات افغانستان میں امن کا تاریخی موقع فراہم کر رہے ہیں تاہم افغان امن عمل کو ناکام بنانے کی کوشش کرنے والوں سے ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا۔

وزیر اعظم کے میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق طالبان کے سیاسی کمیشن کے وفد نے ملاعبدالغنی برادر کی سربراہی میں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران افغان امن عمل میں پیشرفت اور اسے آگے بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

عمران خان نے افغانستان کے تنازع کے فوجی حل نہ ہونے کے حوالے سے اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الافغان بات چیت افغانستان کی قیادت کو افغانستان کے اپنے امن عمل کے ذریعے پرامن اور پائیدار حل کے لیے تاریخی موقع فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ افغانستان کی جماعتیں بین الافغان بات چیت کے حالیہ مثبت عمل کو جاری رکھیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان کے وفد کی اسلام آباد آمد، وزیر خارجہ سے ملاقات

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے جامع سیاسی اور وسیع البنیاد حل کے لیے مسلسل تعاون جاری ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنا ہوگا جو امن عمل کو متاثر اور ڈی ریل کرنے کے لیے تسلسل کے ساتھ کوششیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے افغانستان میں تشدد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام فریقین کو سیز فائر کے لیے تشدد میں کمی لانا ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و استحکام معاشی ترقی، علاقائی سالمیت اور رابطوں کے لیے اہم ثابت ہوگا جو کہ نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کے لیے فائدہ مند ہوگا۔

واضح رہے کہ افغان طالبان کا سیاسی کمیشن کا وفد دو روز قبل پاکستان پہنچا تھا، جہاں اس نے وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی۔

وزیر خارجہ نے افغان وفد کو وزارت خارجہ آمد پر خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان کے وفد کے ساتھ ہونے والی گزشتہ دو نشستیں انتہائی سود مند رہی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دوحہ میں امریکا طالبان کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے میں، پاکستان نے اپنا ممکنہ مصالحانہ کردار ادا کیا، بین الافغان مذاکرات کے حوالے سے قواعد و ضوابط پر اتفاق انتہائی خوش آئند ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'پاکستان شروع سے کہہ رہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کا واحد راستہ نتیجہ خیز اور جامع مذاکرات کا انعقاد ہے، پاکستان افغانستان میں دیر پا اور مستقل قیام امن کا متمنی ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024