سیارہ زحل کے چاند پر زندگی کی تلاش، پاکستانی طالب علم نے اینیمیشن تیار کرلی
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے طالب علم نے جرمنی کے ماہر فلکیات کے ساتھ مل کر نظام شمسی کے سیارہ زحل کے سب سے بڑے چاند انسلادس پر انسانی زندگی گزارنے کے ممکنہ مواقع کی تلاش کے سلسلے میں تھری ڈی اینیمیشن تیار کرلی۔
سیارہ زحل ہمارے نظام شمسی کا حصہ ہے اور ہمارا نظام شمسی، چاند اور سورج جیسے سیاروں پر مشتمل ہے۔
ہمارے اسی نظام شمسی میں شامل سیارہ زحل بھی چاند اور سورج کی طرح بہت بڑا سیارہ ہیں، جہاں سائسندان انسانی زندگی گزارنے کے مواقع تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔
جس طرح چاند پر انسانی زندگی گزارنے کے مواقع تلاش کیے گئے یا وہاں زندگی کے آثار ڈھونڈے گئے، اسی طرح اب سیارہ زحل پر بھی سائسندان ایسی تحقیقات کر رہے ہیں اور وہاں پر ممکنہ زندگی کے مواقع کو تلاش کیا جا رہاہے۔
یہ بھی پڑھیں: زحل کے حلقے، بَعض لوگوں کیلئے دِلکش اور کچھ کیلئے خوفناک
اسی سلسلے میں رہنمائی کے لیے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہورکے فورمن کرسچین کالج کے طالب علم سید منیب علی نے جرمنی میں واقع 'فرائی یونیورسٹی (Freie University) ' کے مشہور پلانیٹری سائنسدان ڈاکٹر نوزیر خواجہ کے ساتھ مل کر سیارہ زحل کے چاند انسلادس کے حوالے سے تھری ڈی اینیمیشن بنائی۔
ماہرین زحل کے چاند انسلادس پر ایسے مواقع تلاش کرنے میں مصروف ہیں، جن سے یہ معلوم ہوسکے کہ وہاں زندگی گزاری جا سکتی ہے اور پاکستانی طالب علم کی جرمن ماہر کے ساتھ بنائی گئی اینیمیشن اس ضمن میں سائنسدانوں کو مدد فراہم کرے گی۔
سید منیب علی کی انسلادس سے متعلق یہ تھری ڈی انیمیشن ڈاکٹر نوزیر خواجہ کی 2018 اور 2019 کی انسلادس پر نامیاتی مادوں کی بری دریافت کی تفصیلی منظر کشی کرتی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کیسے نظام شمسی کے چمکیلے ترین چاند کی موٹی برفیلی سطح کے نیچے مرکز سے نامیاتی مادے وجود میں آتے ہیں اور پھر اس کھولتے ہوئے سمندر سے نکلتے ہی ٹھنڈ سے جم جاتے ہیں.
سید منیب علی کے اس رضاکارانہ کام کو فرائی یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر بھی شایع کیا گیا۔
ساتھ ہی یونیورسٹی کی جانب سے ان کی بائی گئی تھری ڈی اینیمیشن پر ویڈیو بھی بنائی گئی۔
سید منیب علی فورمن کرسچین کالج، لاہور سے طبیعات میں بیچلر کررہے ہیں، ساتھ ہی وہ سائنس پر ڈان سمیت مختلف ویب سائٹس پر مضامین بھی لکھتے ہیں۔
سید منیب علی قومی انعام یافتہ کتاب "کائنات ایک راز" کے مصنف بھی ہیں. وہ پاکستان میں اسٹروبائیولوجی کے فروغ کے لئے کام کرنے والے نیٹ ورک 'اسٹروبائیولوجی نیٹ ورک اف پاکستان' کے جنرل سیکرٹری بھی ہیں.