• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

سانحہ آرمی پبلک اسکول کی چھٹی برسی آج منائی جارہی ہے

شائع December 16, 2020 اپ ڈیٹ December 17, 2020
برسی کے سلسلے میں مرکزی تقریب اے پی ایس کیمپس کے شہدا ہال میں منعقد کی جائے گی—فائل فوٹو:اے پی پی
برسی کے سلسلے میں مرکزی تقریب اے پی ایس کیمپس کے شہدا ہال میں منعقد کی جائے گی—فائل فوٹو:اے پی پی

پشاور میں 6 سال قبل ہونے والے سانحہ آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) میں شہید ہونے والوں کی آج چھٹی برسی منائی جارہی ہے۔

16 دسمبر 2014 کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 6 دہشت گردوں نے اے پی ایس پر بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے 132 طالبِ علموں اور عملے کے 17 افراد کو شہید کردیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں گزشتہ شام شہید طلبہ کے والدین نے آرمی پبلک اسکول کے احاطے کے اندر اور باہر شمعیں روشن کیں۔

اس کے علاوہ شہدا کے والدین اور رشتہ داروں نے پاک یوتھ پارلیمنٹ کی جانب سے خیبرپختونخوا آرکائیو لائبریری کے شہدا ہال کے اندر منعقدہ ایک تقریب میں بھی شرکت کی۔

مزید پڑھیں:سانحہ پشاور: 144 دردناک داستانیں

بعدازاں لائبریری سے ایک جلوس نکالا گیا جس میں شریک افراد نے شہید طلبہ کی تصاویر والے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، مختلف سڑکوں پر مارچ کرنے کے بعد شرکا نے واسک روڈ پر اسکول کے مرکزی کیمپس پر جمع ہو کر فاتحہ خوانی کی اور شمعیں روشن کیں۔

حملے کی چھٹی برسی کے سلسلے میں مرکزی تقریب اے پی ایس کیمپس کے شہدا ہال میں منعقد ہوگی جس میں غمزدہ والدین شرکت کریں گے۔

سانحہ اے پی ایس کی یاد میں پیغامات

سانحے کو 6 سال مکمل ہونے پر صدر عارف علوی نے ایک پیغام میں کہا کہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں 6 سال قبل ہونے والا سانحہ آج بھی قوم کی آنکھوں میں آنسو لے آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ میں بھی اسلام آباد پریس کلب میں اپنے آنسوؤں کو نہیں روک پایا تھا۔

صدر مملکت نے کہا کہ ان پھولوں نے اپنی جانیں دے کر قوم کی توجہ دہشت گردی کو پوری طاقت سے کچلنے کی جانب مبذول کروائی میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج سے 6 برس قبل آرمی پبلک سکول کے بچوں اور اساتذہ کے خلاف دہشت گردی کے بدترین حملے سے قوم شدید کرب اور صدمے سے دوچار ہوئی اور پوری قوم نے یکجا ہوکر ذمہ داروں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کی ٹھانی۔

انہوں نے کہا کہ ہم پوری طرح پرعزم رہے اور اس حوالے سے قوم سے اپنے وعدے کی تکمیل میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

علاوہ ازیں آج پشاور کے دورے کے موقع پر سانحہ آرمی پبلک کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس سانحے نے دکھ میں قوم کو متحد کیا جس کے بعد قوم نے فیصلہ کیا کہ سب مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے۔

اور اس کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کو شکست دی گئی اور اب ملک کے حالات ان حالات سے بالکل مختلف ہیں جو 16 دسمبر 2014 سے پہلے تھے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اس موقع پر گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے سانحے میں شہید ہونے والوں اور ان کے اہلِ خانہ کو خراج تحسین پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں: جوڈیشل کمیشن رپورٹ: سانحہ آرمی پبلک اسکول 'سیکیورٹی کی ناکامی' قرار

ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے اس انتہائی اندوہناک حملے پر پوری قوم آج بھی غمزدہ ہے اور یہ ننھے ہیروز ہمارا فخر ہیں، قوم کبھی اس کو نہیں بھولے گی کہ جو انہوں نے قوم کے لیے کیا۔

دوسری جانب ایک پیغام میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس میں شہید ہونے والے طلبہ کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، سیکیورٹی فورسز اور قوم معاشرے سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024